کراچی کاتعلیمی نظام بہتر کرنا چاہتے ہیں‘ڈپٹی میئر
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں محکمہ اسکول تعلیم و خواندگی حکومت سندھ کے زیراہتمام بعنوان ’’سائنس ان سندھ‘‘ نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ اور تھر ایجوکیشن الائنس کی جانب سے منعقدہ نمائش سائنس کو مزید جدت اور فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگی، طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے میں یہاں آیا ہوں، سندھ حکومت کراچی کے تعلیمی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، کراچی کے طلبا و طالبات کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت کوشاں ہے، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے کہا کہ سائنسی تعلیم کے فروغ کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت تعلیمی اداروں میں اسٹیم ایجوکیشن کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، اس سلسلے میں رواں تعلیمی سال کو ’’سائنس ان سندھ‘‘ کے طور پر منایا جا رہا ہے جس کا مقصد طلبا و طالبات کی تخلیقی اور سائنسی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے، طلبہ کے تیار کردہ آرٹ ورک اور سائنسی ماڈلز متاثر کن ہیں، محدود مواقع کے باوجود انہوں نے غیرمعمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیاہے، ہمیں اپنے بچوں کو عالمی
معیار کے مطابق تعلیم دینے کے لیے ان کی مہارتوں پر مزید کام کرنا ہوگا،محکمہ اسکول تعلیم و خواندگی حکومت سندھ کے تمام اسکولوں میں لیبارٹریز کو فعال بنانے کے لیے بھی اقدامات کررہا ہے، انہوں نے کہاکہ سرکاری اور نجی اسکولوں کے طلبہ کو یکساں سائنسی تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے، سائنسی تحقیق اور جدت کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہیں، طلبہ کو اس پلیٹ فارم کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید نکھارنا چاہیے، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے طلبہ کی محنت اور لگن کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش ان کی تخلیقی سوچ اور سائنسی صلاحیتوں کی بہترین عکاس ہے، اس نمائش میں طلبہ نے اپنی سائنسی تحقیق اور تخلیقات کو پیش کیا، نمائش سے طلبہ میں تخلیقی صلاحیتوں اجاگر ہوں گی اور ان کے سائنسی رجحانات پروان چڑھیں گے، تعلیمی اداروں میں سائنسی نمائشوں سے بچوں کو سیکھنے کے مواقع ملیں گے۔
ڈپٹی میئر
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈپٹی میئر کراچی کے لیے
پڑھیں:
مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری نے کہا کہ یہ قانون کئی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اقلیتوں کو متعدد دفعات میں دئے گئے حقوق و اختیارات سے متصادم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی قانون پر جاری سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف انڈیا کے کئی شقوں پر عارضی روک کا خیرمقدم کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے معروف وکیل سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ مودی حکومت کو ہٹ دھری چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے وقف ترمیمی قانون کو واپس لے لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس نے نہ صرف حکومت کو آئینہ دکھایا ہے بلکہ اس کے منصوبے کو ناکام کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا ایک ادنی سا طالب علم بھی ایسا غیر آئینی بل پیش کرنے اور نہ ہی اسے پاس کرانے کی حماقت کرے گا۔
ایڈووکیٹ سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ یہ قانون کئی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اقلیتوں کو متعدد دفعات میں دئے گئے حقوق و اختیارات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی حکومت کا پارلیمنٹ سے پاس کرانا مسلمانوں کے جذبات سے کھیلواڑ کرنے کے علاوہ اور کیا کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پہلے دن کی سماعت کے دوران جس طرح کے سوالات اٹھائے اور وقف ترمیمی قانون کے شقوں پر سوالیہ نشان لگایا اس سے ظاہر ہوگیا تھا کہ یہ قانون سپریم کورٹ میں ٹھہر نہیں پائے گا۔