Express News:
2025-04-22@07:12:43 GMT

پاک ترک دوستی

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

عالمی برادری میں اپنا نام اور وقار بلند رکھنے کے لیے تمام ممالک ایک دوسرے سے اچھے، دوستانہ تعلقات کے قیام کو نہایت اہمیت دیتے ہیں، بالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار اور مربوط و مستحکم تعلقات خارجہ پالیسی کا بنیادی عامل ہوتے ہیں۔ پاکستان ایک اسلامی مملکت ہے۔

 اس ناتے برادر اسلامی ملکوں سعودی عرب، یو اے ای، قطر، بحرین، ایران، بنگلہ دیش، افغانستان اور ترکیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے پاکستان میں آنے والی تمام حکومتوں نے اپنے اپنے طور پر مثبت اقدامات اٹھائے۔ نہ صرف برادر اسلامی ممالک بلکہ چین، امریکا، بھارت، برطانیہ، روس اور دیگر ممالک کے ساتھ بھی پاکستان نے ہمیشہ اچھے مراسم کے قیام کو اہمیت دی۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاک چین دوستی کی مثالیں زبان زد عام ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے پر حد درجہ اعتماد و اعتبار کرتے ہیں۔

برادر اسلامی ملک ترکیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ہمیشہ سے مثالی رہے ہیں، دونوں ممالک کے سربراہان ایک دوسرے کے ملکوں کا دورہ کرتے رہے ہیں بلکہ مختلف شعبوں میں تعاون و مدد کے حوالے سے بھی باہمی معاہدات پر دستخط بھی کیے گئے اور ہر دو ممالک میں عملاً ان کا نفاذ بھی ہوتا رہا ہے۔ تجارت و ثقافت سے لے کر فوجی معاہدوں تک میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے تعاون اور انحصار بھی کرتے ہیں۔

ابھی پانچ روز پیشتر ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے پاکستان کا سرکاری دورہ کیا تو صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف بہ ذات خود ایئرپورٹ پر ترکیہ کے صدر کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے جو اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان اپنے برادر اسلامی ملک ترکیہ کے صدر کو خاص مہمان سمجھتا ہے جو پاکستان کے خلوص اور مستحکم تعلقات کی علامت ہے ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس میں اپنے وفد کے ہمراہ صدر زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے نہ صرف ملاقاتیں کیں بلکہ دو طرفہ تعلقات کو مزید خوشگوار اور مستحکم بنانے کے لیے دفاع، تجارت، بینکنگ، فنانس، توانائی، زراعت، آئی ٹی، صحت اور تعلیم کے شعبوں سمیت 24 معاہدات پر دستخط کیے۔

صدر اور وزیر اعظم سے ترکیہ کے صدر کی ہونے والی ملاقاتوں میں پاکستانی فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے۔ صدر زرداری سے ہونے والی ملاقات میں ترکیہ کے صدر نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی اصولی حمایت کی جو اس بات کی علامت ہے کہ ترکیہ خطے کے امن کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی بھرپور تائید و حمایت کرتا ہے۔

طیب اردوان نے صدر زرداری کو یقین دہانی کروائی کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ بعینہ ہی وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر طیب اردوان سے ہونے والی ملاقات میں انھیں یقین دہانی کروائی کہ پاکستان قبرص کے مسئلے پر ترکیہ کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کا اعلیٰ سطح پر ایک دوسرے کی خارجہ پالیسی کے اہم معاملات یعنی کشمیر اور قبرص کے حوالے سے موقف کی تائید اور حمایت کرنا اس بات کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ہر حوالے سے دوستی و تعلقات نہ صرف خوشگوار اور مستحکم ہیں بلکہ آنے والے مہ و سال میں ان میں مزید وسعت، گیرائی اور گہرائی پیدا ہوگی۔

ترکیہ کے صدر کے دورے کے موقع پر پاک ترکیہ اعلیٰ سطح اسٹرٹیجک تعاون کونسل کا ساتواں اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔ بعدازاں جو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا اس کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تزویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دی جائے گی اور اسے متنوع اور ادارہ جاتی بنایا جائے گا۔ اعلیٰ سطح اجلاس کی خاص بات یہ تھی کہ ترکیہ کے صدر طیب اردوان اور وزیر اعظم شہباز شریف نے مشترکہ طور پر اس کی صدارت کی جس سے اجلاس کی اہمیت اور دو طرفہ اعتماد و یقین کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دو طرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔

انھوں نے ترکیہ سرمایہ کاروں کو یقین دہانی بھی کرائی کہ ماضی میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اب ایسا نہیں ہوگا بلکہ کمزوریوں اور خامیوں کا ازالہ کیا جائے گا۔ ترک صدر طیب اردوان نے بھی اسی عزم کا اظہار کیا کہ تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔ انھوں نے فلسطین کے حالیہ بحران کے حوالے سے واضح طور پر کہا کہ غزہ کے شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

عالمی سطح پر غزہ کے معصوم فلسطینیوں سے اظہار ہمدردی اور ٹرمپ نیتن منصوبے کے خلاف نفرت کے اظہار کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس سے فلسطینیوں کو یقینا نیا حوصلہ ملے گا اور امریکی صدر ٹرمپ کے لیے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنا آسان نہیں ہوگا۔پاکستان ترکیہ کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور اسے مزید مربوط، مستحکم اور خوشگوار بنانا چاہتا ہے، امریکا اور بھارت ترکیہ کے پاکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور باہمی تعاون کو بڑی مشکوک نظروں سے دیکھتے ہیں۔ طیب اردوان کا حالیہ دورہ پاکستان بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو یقینا مزید پائیدار اور مستحکم کرنے کا سبب بنے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ترکیہ کے صدر طیب اردوان وزیر اعظم شہباز شریف طیب اردوان نے اور وزیر اعظم برادر اسلامی دونوں ممالک اور مستحکم پاکستان کے تعلقات کو ایک دوسرے حوالے سے ممالک کے کے ساتھ کو یقین کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: مریم نواز

لاہور (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہےکہ پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ پنجاب نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، تعلیم اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، تعلیم، آئی ٹی، گرین انرجی اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، تجارت، امن، ترقی اور مشترکہ اہداف کے لئے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یورپی یونین پاکستان کا شراکت دار ہی نہیں بلکہ دنیا میں استحکام کی آواز بھی ہے، جی ایس پی پلس ملنے سے پاکستان کی برآمدات، بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبے میں بہت بہتری آئی ہے، انسانی حقوق اور لیبر ریفارمز سمیت تمام تقاضے پورے کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب پاکستان کی معیشت کا دل ہے، سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں، زراعت، توانائی، ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر اور ماحولیاتی منصوبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان کے نوجوان باصلاحیت اور متحرک ہیں، عالمی جاب مارکیٹ سے منسلک کرنے کے لئے ٹریننگ کورسز کرا رہے ہیں۔

مریم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ پاکستانی طلبہ تیسرے سال بھی Erasmus Mundusسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں سرفہرست ہیں، پاکستان علاقائی و عالمی امن کے لئے پرعزم ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کل ترکیہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • سعودی عرب کیساتھ تعلقات کا جدید دور شروع ہو چکا ہے، ایرانی سفیر
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • پاکستان اور روانڈا تعلقات میں پیشرفت؛ سرمایہ کاری سمیت دیگر مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • پاکستان اور روانڈا کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • پاک افغان تعلقات کا نیا آغاز
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • چین اور ملا ئیشیا کے دوستانہ تعلقات ایک نئی بلندی پر ہیں، وزیر اعظم ملا ئیشیا
  • چین اور ملا ئیشیا کے دوستانہ تعلقات ایک نئی بلندی پر ہیں، وزیر اعظم ملائیشیا
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: مریم نواز