UrduPoint:
2025-04-22@11:29:56 GMT

کانگو: بوکاؤ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

کانگو: بوکاؤ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے جمہوریہ کانگو کے مشرقی شہر بوکاؤ میں ہزاروں ٹن امدادی سامان لوٹے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایسے واقعات سے لاکھوں تباہ حال لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔

یہ واقعہ روانڈا کے حمایت یافتہ ایم 23 باغیوں کی جانب سے شہر پر حملے اور قبضے کے دوران پیش آیا۔

'ڈبلیو ایف پی' نے کہا ہے کہ لوٹا جانے والا امدادی سامان انسانی بحران سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے رکھا گیا تھا جنہیں اب مزید مشکل حالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ Tweet URL

'ڈبلیو ایف پی' نے بتایا ہے کہ اس کے گوداموں سے مجموعی طور پر 7,000 ٹن غذائی سامان لوٹا گیا تاہم اس کے باوجود ادارہ اس علاقے میں لوگوں کو ہرممکن مدد پہنچانے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

تمام متحارب فریقین کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احترام کریں جن میں شہریوں اور امدادی کارکنوں کو تحفظ کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ایم 23 باغی جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں متواتر پیش قدمی کر رہے ہیں۔ بوکاؤ پر قبضے میں انہیں قابل ذکر مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس سے پہلے انہوں نے شدید لڑائی کے بعد شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر بھی پر قبضہ کر لیا تھا۔

قیمتی معدنیات سے مالا مال اس علاقے میں درجنوں مسلح گروہ وسائل پر قبضے کے لیے کئی دہائیوں سے سرگرم ہیں۔امداد کی رسائی میں رکاوٹیں

ملک میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) کے نمائندے برونو لامارکیز خبردار کر چکے ہیں کہ امدادی راہداریوں کی کمی کے باعث لوگوں تک مدد پہنچانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں ایم 23 کا حملہ شروع ہونے سے پہلے بھی جنوبی کیوو میں حالات مخدوش تھے۔

علاقے میں 16 لاکھ 50 ہزار لوگ یا 20 فیصد سے زیادہ آبادی معتدد وجوہات کی بنا پر پہلے ہی بے گھر ہو چکی ہے۔ ہفتے کے روز سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا تھا کہ یہ تنازع علاقائی جنگ کا سبب بن سکتا ہے جسے روکنے کے لیے افریقی ممالک کو سفارتی کردار ادا کرنا ہو گا۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقن یونین کی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے پہوئےا نہوں نے کہا کہ اب جنگ روکنے، سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کا وقت ہے۔

جمہوریہ کانگو کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اقوام متحدہ کا امن مشن 'مونوسکو' بدستور لوگوں کو انسانی امداد مہیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ طاقت کے ذریعے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ اگر افریقہ کے ممالک باہم مل کر سفارتی اقدامات کریں تو اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے اس حوالے سے تنزانیہ میں ساؤتھ افریقن ڈویلپمنٹ کمیونٹی کے حالیہ اجلاس کا حوالہ بھی دیا جس میں فوری جنگ بندی کے لیے واضح لائحہ عمل پیش کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے

پڑھیں:

فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا

جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )فلسطینی ریڈ کراس سوسائٹی نے طبّی کارکنوں پر حملے سے متعلق اسرائیل کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ غزہ میں 15 طبّی کارکنوں کی ہلاکت ایک آپریشنل غلط فہمی اور احکامات کی خلاف ورزی کے باعث ہوئی ہے. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق طبی کارکنوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ 23 مارچ کو پیش آیا تھا جب ریڈ کریسنٹ کی ایمبولینسز، اقوامِ متحدہ کی گاڑی اور فائر بریگیڈ کی گاڑی پر مشتمل کانوائے پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 14 طبی کارکن اور اقوامِ متحدہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گئے تھے.

(جاری ہے)

اسرائیلی فوج نے اس واقعے کے بعد ایک کمانڈر کو برطرف کر دیا اور ایک دوسرے افسر کے خلاف بھی کارروائی کی ہے غزہ کی پٹی میں 23 مارچ کو 15 طبی کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے کی ایک موبائل فون سے بنی فوٹیج کے تجزیے سے پتا چلا تھا کہ اس حملے کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے سو سے زیادہ گولیاں چلائیں جن میں سے چند صرف بارہ میٹر کے فاصلے سے داغی گئی تھیں.

فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی رپورٹ درست نہیں تھی کیونکہ وہ اس واقعے کی ذمہ داری ایک ذاتی غلطی اور فیلڈ کمانڈ پر عائد کر رہی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے چیف کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ضروری تحقیقات نہیں کی گئیں. جوناتھن وٹل نے کہا کہ درست بنیادوں پر احتساب نہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے اوریہ دنیا کو مزید خطرناک جگہ بنا رہی ہے انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر ہم ظلم و ستم جاری رہنے کا خطرہ مول لیتے ہیں اور اس سے ہم سب کے تحفظ کے لیے وضع کیے گئے اصول ختم ہو جائیں گے یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی ریڈ کراس اور متعدد بین الاقوامی امدادی اداروں نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا.

اسرائیل کی جانب سے اس سے قبل دعویٰ کیا گیا تھا کہ قافلہ اندھیرے میں بنا ہیڈ لائٹس کے مشکوک انداز میں آگے بڑھ رہا تھا جس کے باعث اسرائیلی سپاہیوں نے اس پر فائرنگ کی قافلے کی آمد ورفت کے متعلق اسرائیلی فوج کو قبل از وقت آگاہ نہیں کیا گیا تھا تاہم مارے جانے والے امدادی کارکنوں میں سے ایک کی جانب سے موبائل فون کی مدد سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمیوں کی مدد کے لیے جانے والی گاڑیوں کی لائٹس جلی ہوئی تھیں ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑیوں کے سڑک کنارے رکتے ہی ان پر بنا کسی وارننگ کے فائرنگ شروع ہو جاتی ہے یہ پہلا موقع نہیں اس سے پہلے بھی اپریل 2024 میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر کچھ افسران کو برطرف کیا گیا تھا.

متعلقہ مضامین

  • لاہور کے مختلف علاقوں سے تجاوزات کا صفایا، 148 املاک سیل، 9 ٹرک سامان ضبط
  • امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
  • احتجاج کے باعث اہم سڑک بند، ملک بھر کو سامان کی ترسیل رک گئی
  • فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
  • علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
  • سرینگر، علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
  • برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر 
  • شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
  • کانگو؛ کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک
  • عیدالاضحی پر کانگو اور ہیٹ اسٹروک کی روک تھام کیلئے ایڈوائزری جاری