Nawaiwaqt:
2025-04-22@07:07:22 GMT

پاکستان ٹیم چل جائے تو چاند تک، ورنہ تو شام تک! کامران اکمل

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

پاکستان ٹیم چل جائے تو چاند تک، ورنہ تو شام تک! کامران اکمل

سابق کرکٹر کامران اکمل نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اس کی غیرمستقل مزاجی کی نشاندہی کی ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم ایسی ہے چل جائے تو چاند تک، ورنہ تو شام تک۔ ہماری ٹیم میں بہت سی خامیاں ہیں، بولنگ میں ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کامران اکمل نے کہا کہ ہمارے پاس اسپنرز نہیں ہیں، اوپنرز جدوجہد کر رہے ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ سلیکٹرز اور کپتان نے کیا سوچا، ہمارے چیئرمین نے بھی اس کی منظوری دے دی، دیکھتے ہیں کہ ٹیم کتنی بیلنس ہے۔انھوں نے اسکواڈ کے انتخاب پر تنقید کی اور محمد رضوان کی قیادت میں ٹیم کے چیمپئنزٹرافی جیتنے کے امکانات پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے بھی جدوجہد کا شکار ہوسکتی ہے۔کامران اکمل نے کہا کہ ہم ایک بہتر ٹیم کا اعلان کر سکتے تھے، مجھے نہیں پتا کہ ایسی ٹیم کیوں منتخب کی گئی، چیئرمین نے اتنی کرکٹ نہیں کھیلی، شاید اس لیے انھوں نے منظوری دے دی۔سابق وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اس ایونٹ میںنیوزی لینڈ، انگلینڈ، بھارت اور جنوبی افریقہ سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گے، پانچ اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے آسٹریلیا کے امکانات کافی کم ہوگئے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کامران اکمل

پڑھیں:

ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی۔

قذافی اسٹیڈیم میں خواتین کرکٹ ٹیم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان ویمنز ٹیم معاہدے کے مطابق بھارت نہیں جائے گی۔ بھارت میزبان ہے، وہ فیصلہ کرے گا کہ میچ کہاں منعقد کیے جائیں۔

انہوں نے پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم بھارت کے علاوہ کسی بھی نیوٹرل جگہ پر مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔

یہ بیان دو طرفہ کرکٹ تعلقات پر جاری کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے 19 فروری سے 9 مارچ تک شیڈول آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان جانے سے انکار کردیا تھا اور اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے تھے جو اس سے قبل 2023 کے ایشیا کپ میں استعمال کیا گیا تھا۔

کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد دونوں بورڈز نے ڈیڈ لاک کو حل کرنے کے لیے ہائبرڈ ماڈل پر اتفاق کیا۔ ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق یہ ماڈل بھارت کو پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی ٹورنامنٹس کے لیے نیوٹرل مقامات پر کھیلنے کی اجازت دیتا ہے۔

اس معاہدے کا اطلاق 2025 میں پاکستان میں ہونے والی مینز چیمپئنز ٹرافی، 2025 میں بھارت میں ہونے والے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ اور 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں ہونے والے مینز ٹی 20 ورلڈ کپ پر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی دیگر اپوزیشن اور پی ٹی آئی سے علیحدہ اپنا الگ احتجاج کرےگی، کامران مرتضیٰ
  • یو این او کو جانوروں کے حقوق کا خیال ہے، غزہ کے مظلوموں کا کیوں نہیں،سراج الحق
  • سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات ادا نہ کرنیکا الزام
  • کسان خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا: ہمایوں اختر خان
  • “سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے” درخواست موصول ہوگئی
  • سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے درخواست موصول ہوگئی
  • شوہر کے ظالمانہ طرزعمل پر خلع لینے والی خاتون کا حقِ مہر ساقط نہیں ہوتا، لاہور ہائیکورٹ
  • ورلڈکپ، پاکستان کی ویمن ٹیم بھارت نہیں جائے گی : چیئرمین پی سی بی
  • ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی
  • گاناہٹاؤ، ورنہ مقدمہ ہوگا،ٹک ٹاکرمناہل ملک کی دھمکی