یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ کوئی ایسا معاہدہ قبول نہیں کریں گے جس میں یوکرین شامل نہ ہو۔

متحدہ عرب امارات پہنچنے پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ویڈیو لنک پر یوکرینی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھانے میں چین کی شمولیت شامل ہے، ہم کسی ایسے معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے جس میں سیکیورٹی ضمانت شامل نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات: ولادیمیر زیلنسکی بدھ کو سعودی عرب پہنچیں گے

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ بدھ کے روز سعودی عرب کا شیڈول دورہ کریں گے جس کا تعلق امریکا روس ملاقات سے نہیں ہے، یوکرین کو شامل کیے بغیر کسی بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا  اور  نہ ہی ایسے کسی معاہدے کو مانیں گے جس میں یوکرین شامل نہ ہو۔

یاد رہے ک بدھ کے روز سعودی عرب میں یوکرین تنازع پر امریکا اور  روسی حکام کی ملاقات ہوگی، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سعودی عرب پہنچ چکے ہیں جبکہ قومی سلامتی مشیر مائیک والٹز اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی آج پہنچیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے آذربائیجان سے معافی کیوں مانگی؟

دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی بھی بدھ کے روز امریکی حکام سے ملاقات ہوگی جس میں  یوکرین جنگ کے خاتمے اور روس امریکا تعلقات پر بات چیت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news جنگ بندی روس مذاکرات ولادیمیر پیوٹن ولادیمیر زیلینسکی یوکرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مذاکرات ولادیمیر پیوٹن ولادیمیر زیلینسکی یوکرین ولادیمیر زیلنسکی صدر ولادیمیر میں یوکرین شامل نہ ہو

پڑھیں:

پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔

روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔

دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔

زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ہانیہ عامر کو دیکھ کر محسوس ہوا کہ انسان کو ایسا ہونا چاہیے: کومل میر
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • آئیے ایسا پاکستان تعمیر کریں جو علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر ہو : بلاول بھٹو زرداری
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فاروق ستار
  • پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
  •  دو ریاستی حل ہم کبھی بھی اسرائیل کو قبول ہی نہیں کرتے، فخر عباس نقوی 
  • نئے جرمن چانسلر کروز میزائل فراہم کریں، یوکرینی سفارت کار