سندھ اسمبلی: ایم اے پاس بیوروکریٹ کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز بنانے کا قانون دوسری بار منظور
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سندھ اسمبلی نے ایم اے پاس بیوروکریٹ کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز بنانے کا قانون دوسری بار منظور کر لیا۔
اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کے باوجود سندھ جامعات ترمیمی ایکٹ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ سول کورٹس ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کیا گیا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دونوں بل اعتراض لگا کر واپس کیے تھے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آج جس بل پر یہ احتجاج کر رہے تھے وہ ان لوگوں نے پڑھا بھی نہیں ہے، اب ہم نے قانون بنا دیا ہے کہ کوئی بھی شخص وائس چانسلر بن سکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا سسٹم تعلیمی بورڈز پہلے ہی برباد کرچکا ہے، اب ہائر ایجوکیشن بھی پیپلز پارٹی کے سسٹم کے پاس چلی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے 6 نہروں کے معاملے کو درست طور پر پیش نہیں کیا ہے۔ وفاقی حکومت ابھی تک وضاحت نہیں دےسکی نہریں کہاں سےنکالیں گے، حکومت بتائے 6 کینالز کہاں سے نکالیں گے اور پانی کہاں سے دیں گے؟
پی پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کابھی مسئلہ ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے1991ء کے معاہدے پر من و عن عمل ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کا واضح مؤقف ہے کہ پیپلز پارٹی عوام کو جوابدہ ہے، پی پی پی کے اعتراضات کوئی سیاسی دباؤ نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔
نیئر بخاری نے یہ بھی کہا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ بھی معترض ہیں، سوال تو یہ ہے کہ آئین میں موجود میکنزم پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا؟
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے، جس میں پانی، بجلی، معدنیات کے معاملات زیر بحث لائے جائیں۔