اسلام آباد میں الرجی کے خاتمے کے لیے جنگلی شہتوت کی مرحلہ وار تلفی جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم کے کوارڈینیٹر برائے صحت نے کہا ہے کہ اسلام آباد سے الرجی کے خاتمے کے لیے جنگلی شہتوت کو مرحلہ وار تلف کیا جار ہا ہے، ایف نائن پارک میں سات ہزار میں سے پانچ ہزار سے زائد درختوں کی کٹائی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ کی سربراہی میں پولن الرجی کے خاتمے بارے جائزہ اجلاس ہوا، ترجمان وزارت صحت کے مطابق اجلاس میں ماحولیات اور سی ڈی کے نمائندوں نے جنگلی شہتوت کی کٹائی اور جاری اقدامات پر بریفننگ دی۔
کوارڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر اسلام آباد میں پولن الرجی پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق جنگلی شہتوت سب سے زیادہ الرجی پیدا کرنے سبب بنتا ہے، پولن الرجی کے خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی تشکیل دی تھی۔ منصوبے کے مطابق ساتھ ساتھ نئے ماحول دوست درخت لگانے کا عمل بھی جاری ہے ۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ ایچ ایٹ ایچ نائن نلہ بنک شکر پڑیاں مارگلہ کے دامن میں درختوں کی کٹائی کے لیے آکشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور اپریل تک ان درختوں کو تلف کرنے کے ساتھ متبادل کے طور پر ماحول دوست درخت بھی لگا دیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الرجی کے خاتمے کے لیے
پڑھیں:
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار
صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں، ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار دیتے ہوئے حماس کی مستقل جنگ بندی کی شرائط مسترد کردیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کا عزم کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر فوجی مہم "نازک مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔ غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کی خواہاں حماس نے جنگ بندی کی نئی تجویز مسترد کر دی جس کے بعد اپنے پہلے سامنے آنے والے ردعمل میں نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے۔