صرف 2 گھنٹے کی نیند لینے والے سلمان خان جیل میں کتنی دیر سوتے تھے؟ اداکار نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے بھائی جان سلمان خان نے ایک انٹرویو میں اپنی روزمرہ زندگی سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں جو اس سے قبل آشکار نہیں ہوئے تھے۔
ان انکشافات کے لیے سلماں خان نے اپنے بھتیجے ارہان خان کی پوڈ کاسٹ ’ڈمب بریانی‘ کا انتخاب کیا۔
چچا بھتیجے کی کمیسٹری بھی دیکھنے لائق تھی جس کے باعث مداحوں کو اس پوڈ کاسٹ سے اپنے پسندیدہ اداکار کے بارے میں کچھ نیا جاننے کو ملا۔
نیند کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بجرنگی بھائی جان نے بتایا کہ میں روزانہ صرف 2 گھنٹے ہی سو پاتا ہوں۔
دبنگ اسٹار نے مزید بتایا کہ پورے مہینے میں صرف ایک بار ہی ایسا دن آتا ہے جب میں 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لے پاتا ہوں۔
تاہم اداکار نے یہ بھی بتایا کہ کبھی کبھار شوٹنگ کے دوران وقفہ ملنے پر سب سے آنکھ بچا کر کچھ دیر کے لیے سو جاتا ہوں۔
اس موقع پر سلمان خان نے ہنستے ہوئے انکشاف کیا کہ البتہ جب میں قید میں تھا تو جیل میں 8 گھنٹے سوتا تھا۔
میں نے پیار کیا کی بلاک بسٹر فلم سے کیریئر شروع کرنے والے سلمان خان نے بتایا کہ جیل میں ان کے پاس کرنے کو کچھ نہیں تھا اس لیے میں نے سونا پسند کیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا
لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین سے متعلق اہم نقطہ طے کرتے ہوئے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، عدالت نے 08 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
درخواست گزار نے ساہیوال ڈسٹرکٹ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، درخواست گزار نے خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کوحق مہر کا حقدار قرار دیا اور کہا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ حق مہر کی رقم خاتون کے لیے سیکیورٹی تصور کی جاسکتی ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
عدالت نے کہا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے، والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بنیادی طور پر طلاق شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر، تحائف واپس مانگنے کے حق سے محروم ہوجاتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔