رواں سال سولر پینلز کی قیمتیں کیا رہیں گی؟ اہم پیشگوئی کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)ملک میں موسم گرما کا آغاز تقریبا ہو چکا ہے اور سولر پینل کے سیزن کی بھی ابتدا ہو چکی ہے۔پاکستان میں گزشتہ برس کے آغاز سے لے کر آخر تک سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی تھی۔ عالمی منڈی میں لیتھیئم بیٹری کے ریٹ ایک سال میں 50 فیصد تک گر چکے تھے۔ جس کے باعث سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی تھی۔سولر پینل کے کاروبار سے وابستہ افراد کے مطابق چین میں نئے سال کی تعطیلات اور اس کے بعد سپلائی کے مسائل کی وجہ سے مارکیٹ میں سولر پینل کی قیمتوں میں مقامی طور پر معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن آنے والے مہینوں میں اگر حکومت نے ٹیکس نافذ نہ کیا، جس کا امکان بہت زیادہ ہے تو سولر پینل کی قیمتیں کم ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مختلف برانڈز کے سولر پینلز کی قیمتوں میں 4 سے 8 روپے فی واٹ کا اضافہ ہوا ہے کیونکہ سردیوں کے موسم میں سلیکا کی قیمت بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے سیل اور بعد میں سولر پینل کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں مانگ بڑھنے کی توقع کی جا رہی ہے مگر مانگ بڑھنے کی توقع کے باوجود سولر پینل کی قیمتوں میں کچھ خاص اضافے کے امکانات نہیں ہیں۔ اگر اضافہ ہوا بھی تو بہت ہی معمولی قیمتیں اوپر جائیں گی۔ اس سب کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ سولر پینل کی قیمتیں رواں برس میں بھی مستحکم رہنے کے امکانات ہیں۔اس وقت فی کلو واٹ سولر پینل کی قیمت 39 سے 45 روپے کے درمیان ہے اور قیمتوں کا اتار چڑھا ئوبرینڈ اور اس کی کوالٹی پر منحصر ہے۔
ماہرین کے مطابق انہوں نے بتایا کہ2023 میں سولر پینل کی فی کلو واٹ قیمت 120 روپے تک تھی جو کہ 2024 میں 37 روپے تک پہنچ گئی اور ابھی بھی تقریبا یہی قیمت چل رہی ہے۔سولر پینل سسٹم کی کل لاگت کا 70 فیصد حصہ پینلز کی قیمت پر منحصر ہوتا ہے تو 2023 کے مقابلے میں 2025 میں بھی ابھی تک مارکیٹ بہت اچھی ہے اور آگے قیمتوں میں اضافے کے امکانات ہیں لیکن وہ اضافہ بھی اتنا بڑا نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:تنخواہوں میں اضافہ، جانئے کس کی سیلری میں کتنا ا ضافہ ہوا،جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سولر پینل کی قیمتوں میں سولر پینل کی قیمت کی قیمتیں
پڑھیں:
سولر پینلز کو ژالہ باری میں کیسے محفوظ رکھا جائے؟ طریقے جانیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مہنگی بجلی نے شہریوں کو سولر لگانے پر مجبور کر دیا سولر پینلز کو طوفانی ژالہ باری میں محفوظ رکھنےکے لیے درج ذیل طریقہ پر عمل کریں۔
پاکستان میں مہنگی ترین بجلی اور توانائی بحران کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد بجلی کے حصول کے لیے گھروں، کارخانوں، تجارتی مراکز پر سولر سسٹم لگوا چکی ہے۔ ملک میں عمومی موسمی صورتحال میں ژالہ باری سے سول پینلز کو نقصان نہیں پہنچتا جس کے باعث شہری اس کے تحفظ سے بے خبر اور غیر محتاط رہتے تھے۔
تاہم گزشتہ بدھ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں طوفانی بارش کے دوران انتہائی بڑے سائز (ٹینس بال کے سائز کے برابر) کے اولے گرنے سے جہاں لوگوں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا وہیں گھروں اور عمارتوں کی چھتوں پر لگے سولر پینلز بھی برباد ہو گئے۔
اس طوفانی ژالہ باری کے بعد اب ہر وہ شخص جس نے اپنی عمارت پر سول پینلز لگوائے ہیں وہ ان کی حفاظت کے لیے پریشان ہے۔
سولر پینلز کو ژالہ باری اور اولوں سے بچانے کے لیے نیچے کچھ طریقے بتائے جا رہے ہیں۔ یہ وہ اقدامات ہیں جو موسمی تغیرات سے متاثر دنیا کے مختلف ممالک کے افراد اپنے سولر پینلز کے تحفظ کے لیے کرتے ہیں۔
1. ٹیمپرڈ یا لیمینیٹڈ گلاس پینلز:
ہمیشہ certified hail-resistant سولر پینلز لگوائیں۔ ٹیمپرڈ شیشہ ژالہ باری کا کچھ حد تک مقابلہ کر لیتا ہے۔
2. شفاف حفاظتی شیٹ یا نیٹ:
tough polycarbonate شیٹ یا سخت میش (جالی) سولر پر لگائیں۔ گرین ہاؤس نیٹ (جیسا نرسریوں میں ہوتا ہے) یا شیڈ نیٹ عارضی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
3. موٹرائزڈ/ مینوئل پروٹیکشن شٹر:
سولر پر دکان نما شٹر کا انتظام کریں جسے ژالہ باری کے وقت بند یا تہہ کر دیا جائے۔ اس شٹر کو موٹر سے آٹومیٹک بھی کیا جا سکتا ہے تاکہ خودکار طریقے سے بٹن دبانے پہ بند ہو جائے۔
4. زاویہ ایڈجسٹمنٹ (Angle Adjustment):
سولر پلیٹوں کا 30 سے 45 ڈگری زاویہ اولوں کو پھسلنے میں مدد دیتا ہے، نقصان کم ہوتا ہے۔
5. انشورنس:
بڑے سولر سسٹمز کے لیے ترقی یافتہ ممالک میں انشورنس لازمی ہے، اس سے قدرتی آفات سے بچاؤ کا تحفظ ملتا ہے۔
6. موسمی ایپ یا الرٹ سسٹم:
ژالہ باری کی پیشگی اطلاع کے لیے موبائل ایپ رکھیں۔ الرٹ ملتے ہی حفاظتی نیٹ یا کور فوراً لگا دیں۔
7. کتاب نما سولر ٹرالی / فولڈ ایبل سسٹم:
پینلز کو ایسے ڈیزائن کریں کہ موومنٹ سے نیچے یا اندر کی طرف فولڈ ہو سکیں۔ springs، رسی یا وائرز سے کتاب کی طرح بند ہونے والا نظام بنایا جا سکتا ہے۔ بیک سائیڈ پر وائرنگ کو کور کرنا آسان ہے، ڈیزائن میں شامل رکھیں۔
8. پینل بیک پر حفاظتی تہہ:
لکڑی، تھرموپول، سلیکون شیٹ یا سٹیل کی پتلی تہہ ژالہ باری روکنے میں مدد دیتی ہے۔ موسمی الرٹ کی صورت میں سولر پینلز پر انہیں مضبوطی سے باندھا جا سکتا ہے۔
9. فوم شیٹ کا استعمال:
بارش یا ژالہ باری سے قبل ایک انچ کی فوم شیٹ پینلز پر ڈال کر مضبوطی سے باندھ دیں، شیشہ بچنے کے امکانات زیادہ ہو جائیں گے۔
10. اولوں کے بعد سولر پینلز کا معائنہ:
اولوں کے بعد اپنے سولر پینلز کو چیک کریں۔ طوفان کے دوران اولوں کے علاوہ بھی اگر کوئی شاخیں یا پتے گرے ہیں تو انہیں ہٹا دیں۔ پینلز کی سطح کو ڈینٹ یا دراڑوں وغیرہ کی صورت میں خود سے مت کھولیں، اس صورت میں کمپنی کی طرف سے دی گئی وارنٹی ختم ہونے کا امکان ہو گا۔
مزیدپڑھیں:خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا