اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں لگژری اور دولت کی ایک الگ ہی پہچان ہوتی ہے، اور ہر ملک میں ایسے گھر موجود ہوتے ہیں جو اپنی شان و شوکت اور منفرد طرزِ تعمیر کی بدولت نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ پاکستان بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں ہے، آج ہم آپ کو پاکستان کے سب سے مہنگے گھر کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جس کی شاندار خصوصیات نے بھارتیوں کو بھی دنگ کردیا ہے، اور اسے مکیش امبانی کے ”انٹیلیا“ سے بھی اعلیٰ قرار دیا جارہا ہے۔

’رائل پیلس ہاؤس‘ پاکستان کا مہنگا ترین محل

بھارتی خبر رساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا سب سے مہنگا گھر ”رائل پیلس ہاؤس“ کہلاتا ہے، جو اسلام آباد کے پوش علاقے گلبرگ گرینز میں واقع ہے۔ گلبرگ گرینز اپنے پُرتعیش فارمز اور لگژری ولاز کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ یہ شاندار محل 10 کنال کے وسیع رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اپنی خوبصورتی، جدید سہولیات اور مغلیہ و عصری طرزِ تعمیر کے امتزاج کی وجہ سے بےحد منفرد ہے۔
محل کی نمایاں خصوصیات

یہ گھر نہ صرف اپنی قیمت بلکہ اپنی جدید سہولیات کی بدولت بھی پاکستان کا ایک انمول اثاثہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس میں 10 بیڈرومز اور 10 باتھ رومز، عالی شان ہوم تھیٹر، جدید ترین جم، آرام دہ لاؤنج، وسیع و عریض گیراج، خوبصورت باغات، دلکش آبشاریں اور سوئمنگ پول ہیں۔ یہ گھر مغلیہ اور جدید طرزِ تعمیر کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔

رائل پیلس کی مالیت اور دیگر تفصیلات

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اس محل کی تخمینہ شدہ مالیت 1.

25 ارب روپے (125 کروڑ روپے) رکھی گئی ہے۔ اس گھر میں امریکی درآمد شدہ نایاب کھجور کے درخت، شاندار مراکشی لائٹنگ، اور داخلی دروازے پر خوبصورت واٹر فاؤنٹین لگائے گئے ہیں جو کسی بھی دیکھنے والے کو مسحور کر دیتے ہیں۔

اس کا کل رقبہ 10 کنال (6000 مربع گز) اور مکمل تعمیر شدہ رقبہ 37 ہزار مربع فٹ ہے۔ اس میں گراؤنڈ فلور، ڈبل ہائٹ ڈرائنگ روم، ڈبل ہائٹ ڈائننگ ہال اسور ایک الگ شاندار ہال بھی ہے۔

بھارت کے امبانی ہاؤس ’انٹیلیا‘ سے موازنہ!

یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کا یہ عالیشان محل، بھارت کے معروف بزنس مین مکیش امبانی کے 48 ہزار کروڑ پاکستانی روپے مالیت کے مشہور و معروف انٹیلیا محل کے مقابلے میں چھوٹا ہے، لیکن ”رائل پیلس ہاؤس“ اپنی ثقافتی خوبصورتی اور مغلیہ تعمیراتی جھلک کی بدولت اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے۔ اسے نہ صرف پاکستان کا سب سے مہنگا گھر قرار دیا جارہا ہے بلکہ اس کی شاندار ڈیزائننگ اور نایاب خصوصیات اسے بین الاقوامی سطح پر بھی نمایاں کرتی ہیں۔
اگرچہ پاکستان میں زیادہ تر گھرعام شہریوں کی پہنچ میں ہوتے ہیں، لیکن کچھ پراپرٹیز اپنی انفرادیت کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر بھی مشہور ہو جاتی ہیں۔

رائل پیلس ہاؤس بھی ایک ایسا ہی محل ہے جو پاکستان میں لگژری رہائش کے نئے معیارات طے کر رہا ہے۔ یہ گھر صرف ایک عمارت نہیں، بلکہ ایک ایسی شاہکار تخلیق ہے جو پاکستان کی تعمیراتی مہارت، ثقافتی ورثے اور جدید سہولیات کا حسین امتزاج پیش کرتی ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کا

پڑھیں:

کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا

کراچی:

67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج  کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔

چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔

متعلقہ مضامین

  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
  • وزیر مذہی امور نے پاکستانی عازمین حج کو بڑی خوش خبری سنادی
  • تعلیم پر روزانہ 59 ہزار روپے خرچ کرنیوالی جاپانی گلوکارہ
  • بھارت، طلبہ نے امتحانی کاپیوں میں جوابات کے بجائے پاس کرنے کیلئے فرمائشیں لکھ دیں
  • کینال کا معاملہ صدر زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہو گا: مصطفیٰ کمال
  • ریلوے میں بدانتظامی، مسافر ناراض، ری فنڈنگ میں ریکارڈ اضافہ
  • ورلڈکپ، پاکستان کی ویمن ٹیم بھارت نہیں جائے گی : چیئرمین پی سی بی
  • ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی
  • یمن کے ہاتھوں مہنگے امریکی ڈرونز کی تباہی، فاکس نیوز نے اہم انکشاف کر دیا