گلگت، وزیر اعلی کی اسماعیلی ریجنل کونسل آمد، آغا خان کی وفات پر اظہار تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہزہائنس پرنس کریم آغا خان کی دنیا بھر میں انسانیت کی خدمت خصوصاً گلگت بلتستان میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے تحت بلاتفریق تمام اضلاع میں کئے جانے والے اقدامات قابل تحسین ہیں جن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان صوبائی وزراء کے ہمراہ ہز ہائنس پرنس کریم آغا خان کی وفات پر اظہار تعزیت کرنے اسماعیلی ریجنل کونسل گلگت پہنچ گئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہزہائنس پرنس کریم آغا خان کی دنیا بھر میں انسانیت کی خدمت خصوصاً گلگت بلتستان میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے تحت بلاتفریق تمام اضلاع میں کئے جانے والے اقدامات قابل تحسین ہیں جن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے دنیا بھر کی اسماعیلی کمیونٹی سے پرنس کریم آغا خان کی وفات پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان کی وفات کی اطلاع ملتے ہی گلگت بلتستان میں تین رزوہ سوگ اور ایک دن کی چھٹی کا اعلان کیا تھا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے نئے امام پرنس رحیم آغا خان پنجم کی تخت نشینی کی بھی مبارک باد دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پرنس کریم آغا خان کی آغا خان کی وفات گلگت بلتستان وزیر اعلی
پڑھیں:
آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس عطاء اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کے گزشتہ جمعہ کے بیان پر صوبائی وزیر زراعت انجینئر محمد انور کے ردعمل پر حیرانگی ہوئی ہے، صوبائی وزیر موصوف نے ہمیشہ ایک کرپٹ اقرباء پرور تعصبی سیکریٹری کی پشت پناہی کی ہے، سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ حاجی ثناء اللہ جب سیکریٹری تعلیم تھے تو محکمہ تعلیم میں غیر قانونی اور جعلی سرٹیفکیٹس پر بھرتیوں کی بھرمار کر کے نظام تعلیم کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا، خاص طور پر ضلع دیامر میں تعلیمی نظام انکی وجہ سے برباد ہوا جس کی واضح مثال ایلیمنٹری بورڈ کا رزلٹ ہے اور جب محکمہ صحت میں سیکریٹری تعینات ہوئے تو اربوں کی مشینری کی خرید و فروخت میں کرپشن کا بازار گرم کر دیا، ابھی سیکرٹری برقیات ہیں تو خالی کاغذی اسسٹیمینٹس کی ایڈمن اپروول دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے اپنے ساتھ مختلف ڈیلینگ کیلئے اپنے چھوٹے بھائی جو سرکاری ملازم بھی ہے ان کے ساتھ اپنے رشتہ داروں پر مشتمل ایک مخصوص ٹیم بنا رکھی ہے جو مختلف ٹھیکیداروں سے ٹھیکوں کی مد میں اور آفیسروں سے پوسٹنگ ٹرانسفری کی ڈیل کر کے گارنٹی پہ غیر قانونی کام کروانے کے ساتھ پیسے بھی بٹور رہے ہیں، ان کی دو نمبری سے گلگت بلتستان واقف ہے، صوبائی وزیر اور سیکریٹری ثناء اللہ کے خاندان نے ہمیشہ فرقہ واریت اور لسانیت کی سوچ کو فروغ دے کر پورے گلگت بلتستان کو اپنے نرغے میں رکھنے کی کوشش کی ہے، ان کی باتوں سے دیامر کے عوام کو کوئی سروکار نہیں، اب دیامر کے عوام یہ جان چکے ہیں اب یہ مافیا پورے گلگت بلتستان کو نگلنے پر تلا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آغا راحت نے جو کچھ کہا ہے ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ سید راحت نے جو باتیں کی ہیں ان پر بلاتفریق مکمل تحقیقات کر کے ملوث سیکریٹری اور وزیر اعلیٰ کو قرار واقعی سزا دی جائے، آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے جو ان سے ان کے ممبر و محراب کا تقاضا بھی ہے۔