انسانی سمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی فہرست تیار کر لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم کی ہدایت پر انسانی سمگلنگ میں ملوث پاکستانیوں کی فہرست تیار کر لی گئی۔
حساس اداروں کی فہرست میں 160 فعال انسانی سمگلرز کے نام اور پتے شامل ہیں، فعال انسانی سمگلرز میں سے 39 کا تعلق پنجاب، 34 کا تعلق سندھ ہے۔
خیبرپختونخوا میں 50، بلوچستان 31 اور اسلام آباد میں 6 سمگلرز متحرک ہیں، 15 سمگلروں کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ اور پی این آئی ایل میں ڈال دیئے گئے۔
حساس اداورں کی رپورٹ کے مطابق یہ سمگلرز پاکستان اور دوسرے ممالک سے انسانی سمگلنگ میں ملوث ہیں، 4 سمگلرز اس وقت پاکستان، 3 لیبیا، ایک انگلینڈ اور ایک یو اے ای میں موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق 6 انسانی سمگلرز کی حالیہ لوکیشن کا ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا، تمام سمگلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے گئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مبینہ کرپشن کی تحقیقات، اسپیکر کے پی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی—فائل فوٹوانٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کی مبینہ کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی، تمام الزامات سے بری ہوگئے۔
رکن انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی قاضی انور کی اسپیکر کے پی سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر بابر سلیم سواتی پر لگائے گئے الزمات ثابت نہیں ہو سکے، اسپیکر ہاؤس کی تزئین و آرائش پر 3 کروڑ روپے کی ادائیگی میں اسپیکر کا کوئی کردار نہیں تھا، بحیثیت اسپیکر بابر سواتی کا آسٹریلیا میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے جانا ضروری تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپنے خلاف احتساب کمیٹی میں جمع کروائی گئی شکایت کا تحریری جواب دے دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلاس فور ملازمین کو روزگار تبادلے کے دفتر کی سفارش پر بغیر اشتہار قوائد کے مطابق بھرتی کیا گیا، اسپشل سیکریٹری سمیت تمام تقرریاں اور ترقیاں قانون کے مطابق قرار پائیں، اسمبلی سیکریٹریٹ میں تمام تقرریاں اور ترقیاں ڈی پی سی کی سفارشات پر ہوئیں۔
انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی رپورٹ کے مطابق اسپیکر اپنے عہدے کے لحاظ سے اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہیں نہ کہ کمیٹی کے سامنے۔
تحقیقاتی رپورٹ تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو ارسال کردی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اعظم سواتی نے اسپیکر کے پی اسمبلی پر کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا الزام لگایا تھا۔
اسپیکر نے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے خود انکوائری کے لیے پارٹی کمیٹی کو خط لکھا تھا، کمیٹی نے اعظم خان سواتی سے الزامات کے ثبوت طلب کیے تھے۔