کیف: یوکرین کے ڈرونز نے جنوبی روس میں ایک اہم پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا، جس سے بین الاقوامی سطح پر تیل کی سپلائی متاثر ہوئی، یہ حملہ کاسپین پائپ لائن کنسورشیم (CPC) کے ایک پمپنگ اسٹیشن پر ہوا، جو قازقستان کے تیل کو جنوبی روس کے راستے بحیرہ اسود تک پہنچانے میں مدد دیتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  رات گئے سات ڈرونز نے دھماکہ خیز مواد کے ذریعے کروپوٹکنسکایا پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا، جو روس کے جنوبی کراسنوڈار خطے میں واقع ہے اور CPC پائپ لائن کا سب سے بڑا پمپنگ اسٹیشن ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں تیل کی ترسیل کم سطح پر جاری ہے۔

پائپ لائن آپریٹر کے مطابق یہ 1,500 کلومیٹر (930 میل) طویل پائپ لائن تھی جو جنوبی روس سے ہوتے ہوئے مغربی یورپ تک تیل کی سپلائی فراہم کرتی ہے، اس کنسورشیم میں روسی اور قازق حکومتوں کے علاوہ Chevron، ExxonMobil اور Shell جیسے مغربی توانائی کے ادارے شامل ہیں۔

روس کی وزارت دفاع کاکہنا تھا کہ  90 یوکرینی ڈرونز کو تباہ کیا گیا، جن میں سے 24 ڈرونز کراسنوڈار کے علاقے میں مار گرائے گئے، جہاں CPC پائپ لائن کام کر رہی ہے، حملے کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عملے نے صورتحال کو قابو میں رکھتے ہوئے تیل کے اخراج کو روکا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پمپنگ اسٹیشن پائپ لائن

پڑھیں:

چترال میں بارش اور برفباری کی نئی لہر، فصلیں متاثر، ندی نالے بپھر گئے

چترال(نیوز ڈیسک) بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس کے باعث خطے میں موسم ایک بار پھر سرد ہو گیا ہے، جبکہ ژالہ باری اور ندی نالوں میں طغیانی نے زراعت اور مقامی زندگی پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔

تازہ صورتحال کے مطابق چترال اور اس کے مضافات میں موسلا دھار بارشوں اور بالائی پہاڑی سلسلوں میں برفباری کے باعث سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چترال کی وادی کالاش میں شدید ژالہ باری سے باغات اور کھڑی فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں،جس پر کاشتکاروں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ تیار فصلیں اور پھلدار درخت چند لمحوں کی ژالہ باری میں تباہ ہو گئے، جس سے انہیں مالی طور پر بڑا نقصان ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال علاقائی معیشت پر گہرے اثرات ڈالے گی۔

ادھر شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، بعض علاقوں میں برساتی نالے سیلابی شکل اختیار کر چکے ہیں، جس سے آمد و رفت بھی متاثر ہو رہی ہے۔

محکمہ موسمیات نے چترال اور کالام میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی کی نشاندہی کی ہے، چترال میں درجہ حرارت 15 اور کالام میں 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو اپریل کے مہینے میں غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری طرف، جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع جیسے ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور پشاور میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ ڈیرہ میں درجہ حرارت 39، بنوں میں 35 اور پشاور میں 34 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند دنوں کے دوران چترال، دیر، سوات، مانسہرہ اور کوہستان میں مزید بارش، ژالہ باری اور پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:پنجاب حکومت نے اداکارہ عفت عمر کو اہم ذمہ داریاں دے دیں

متعلقہ مضامین

  • ریلوے ٹریک بحال ہونے کے 9 ماہ بعد سبی سے ہرنائی پہلی ٹرین کی کامیاب آزمائش
  • چترال میں بارش اور برفباری کی نئی لہر، فصلیں متاثر، ندی نالے بپھر گئے
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  • پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
  • امریکا کے یمن پر تازہ حملے، مزید شہری جاں بحق، جوابی کارروائی میں امریکی ڈرون تباہ
  • یمن کے ہاتھوں مہنگے امریکی ڈرونز کی تباہی، فاکس نیوز نے اہم انکشاف کر دیا
  • سوشل میڈیا پر مشہور ہونے کیلئے فوڈ چین پر حملہ کیا: ملزمان کا عدالت میں بیان
  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول کی برآمدات بھی متاثر، 2 کروڑ ڈالر کا نقصان
  • نئے جرمن چانسلر کروز میزائل فراہم کریں، یوکرینی سفارت کار