پاکستان میں بڑھتی مہنگائی دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ ہم کسی مہنگے ملک میں رہ رہے ہیں مگر ایسا نہیں ہے۔

یہاں بات ہورہی ہے دنیا کے سستے ترین شہروں کی جن میں پاکستان کے تین شہروں کا شمار بھی ہوتا ہے۔اس حوالے سے اعداد و شمار جاری کرنے والی کمپنی نمبیو نے دعویٰ کیا ہے۔2025 کے لیے مرتب کی گئی اس فہرست میں نیویارک کے رہائشیوں کے طرز زندگی کے اخراجات کو مدنظر رکھ کر درجہ بندی گئی ہے۔

نمبیو کی جاری کردہ لسٹ کے مطابق نیویارک کے رہائشیوں کے لائف اسٹائل، اخراجات بشمول کرائے، مہینے کا سامان، ہوٹلنگ کی قیمتیں جیسے شعبوں کو دیکھ کر دنیا بھر کے 327 شہروں کی درجہ بندی کی گئی۔

مذکورہ فہرست میں سوئٹزر لینڈ کے 3 شہروں کو شامل کیا گیا جن میں زیورخ، لوزان اور جنیوا ہیں جو دنیا کے مہنگے ترین شہر قرار دیے گئے۔ نیویارک اس فہرست میں چوتھے نمبر پر تھا۔ سوئٹزر لینڈ کے شہر باسل اور برن بالترتیب 5 ویں اور چھٹے نمبر پر رہے۔

اسی طرح 2 امریکی شہر سان فرانسسکو اور ہونولولو نمر 7 اور 8 جبکہ آئس لینڈ کا دارالحکومت Reykjavik نویں نمبر پر رہا۔گھر گھر میں لگژری گاڑیاں رکھنے والا دنیا کا سب سے امیر جزیرہ کنگال ہوگیا

امریکی شہر بوسٹن دسواں مہنگا ترین شہر قرار پایا۔فہرست کے مطابق دنیا کا سستا ترین شہر بھارت کا Coimbatore ہے، جس سے اوپر مصری شہر اسکندریہ موجود ہے۔کمپنی نے دعویٰ کیا کہ لاہور اور کراچی بالترتیب دنیا کا تیسرے اور چوتھے سستے ترین شہر ہیں جو زیورخ کے مقابلے میں 85 فیصد سستے ہیں۔

جبکہ پاکستان کا داراحکومت اسلام آباد اس فہرست میں 314 ویں نمبر پر ہے جو زیورخ سے 83 فیصد سستا بتایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فہرست میں

پڑھیں:

ٹیرف کے طوفان  میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے

بیجنگ :”ہمیں یقین ہے کہ توسیع شدہ اوپننگ اپ پالیسی کے مسلسل نفاذ اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے ساتھ، چین کی معیشت مستحکم اور صحت مند ترقی کو برقرار رکھے گی، اور ہمیں چینی مارکیٹ  پر  بھرپور اعتماد ہے.” پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر گڈز ایکسپو میں فرانسیسی  گروپ ایل وی ایم ایچ  کے تحت پرتعیش ٹریول ریٹیلر ڈی ایف ایس چائنا کی سربراہ لیو شنگ شو  کے الفاظ ۔ایک ایسے وقت میں جب تجارتی تحفظ پسندی عروج پر ہے اور امریکہ معاشی  عالمگیریت  پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے ، صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  اور بھی اہمیت کی حامل ہے۔ چھ دنوں میں ،اس ایکسپو  کی جانب ے دنیا بھر کے 71 ممالک اور خطوں سے 1767 کمپنیاں اور   4209 برانڈز  راغب  ہوئے    اور سائٹ تعاون کی رقم  92 بلین یوآن   تک پہنچی   جو چینی مارکیٹ کی کشش  کو ظاہر کرتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں، چین کی صارفی اشیاء کی کل خوردہ فروخت 48.8 ٹریلین یوآن تک پہنچی ہے  ، جو سال بہ سال 3.5 فیصد کا  اضافہ ہے۔چین مسلسل دس سالوں  سے اجناس کی کھپت کی  دنیا کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ اور   سب سے بڑی آن لائن خوردہ مارکیٹ رہا ہے.اس کے ساتھ ساتھ چین نئے معیار کی پیداواری صلاحیت کی ترقی کو تیز کر رہا ہے اور صارفین کی مارکیٹ کی تجدید اور اپ گریڈنگ جاری ہے۔ اس کے علاوہ ،  کنزیومر ایکسپو چین کے صوبہ ہائی نان میں منعقد ہوئی جہاں فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر ہو رہی ہے۔ جب کنزیومر ایکسپو اور فری ٹریڈ پورٹ کا پالیسی اثر لاگو ہوتا ہے تو   زیادہ نمائش کنندگان ہائی نان میں سرمایہ کاری کرنے کا انتخاب بھی کرتے ہیں۔اس وقت کینٹن میلہ  بھی جاری ہے   اور بین الاقوامی نمائشیں جیسے سپلائی چین ایکسپو، سروس ٹریڈ فیئر اور انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بھی شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گی. چین اپنے عملی اقدامات کے ذریعے اپنے وعدوں کو پورا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔عالمی دنیا کے لئے  چین کے  دروازے    وسیع  سے   وسیع تر ہوں گے سو  غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے  یہ واضح ہے کہ مواقع اور مستقبل کہاں ہے ۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں نئی تنظیم سازی کیلئے گائیڈ لائنز جاری
  • سام سنگ کا نیا اسمارٹ فون آتے ہی چھا گیا!
  • عمران خان سے کل کونسے وکلاء ملاقات کریں گے؟ فہرست جیل حکام کو ارسال
  • بھارتی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان، کئی نئے چہرے شامل
  • سندھ بار کونسل کا آج سے غیر معینہ مدت کیلئے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • خریداروں کیلئے خوشخبری ، سولرسسٹم، بیٹریاں اور یو پی ایس سستے ہوگئے
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفی کمال
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
  • ٹیرف کے طوفان  میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے
  • آزاد کشمیر اور کے پی میں بارش سے موسم سرد