UrduPoint:
2025-04-22@11:30:02 GMT

یوکرین جنگ: اب تک کتنے یوکرینی اور کتنے روسی فوجی ہلاک ہوئے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

یوکرین جنگ: اب تک کتنے یوکرینی اور کتنے روسی فوجی ہلاک ہوئے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 فروری 2025ء) روس اور یوکرین کی جنگ میں ہلاکتوں کے بارے میں ابھی تک ہم کیا جانتے ہیں اور کیا نہیں؟ اس حوالے سے ایک سرسری جائزہ پیش خدمت ہے:

ماسکو اور کییف دونوں ہی عام طور پر اپنے فوجی نقصانات کا انکشاف نہیں کرتے اور ایسا اسٹریٹیجک مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔

تاہم حیران کن طور پر یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں امریکی نیوز آؤٹ لیٹ این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ روس کے ساتھ جنگ میں ان کے 46 ہزار سے زیادہ فوجی ہلاک اور تقریباً تین لاکھ 80 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔

لیکن یوکرین کے ایک جنگی مبصر یوری بوتوسوف نے دسمبر 2024 میں یوکرینی فوجی ذرائع سے حاصل شدہ معلومات شائع کی تھیں، جن کے مطابق تین سالہ جنگ میں 70 ہزار فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 35 ہزار کے قریب لاپتہ ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کئی مغربی اخبارات اور ٹیلی وژن بھی یورپی اور امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یوکرینی ہلاکتوں سے متعلق اعداد و شمار شائع کر چکے ہیں، جو ایک دوسرے سے بہت زیادہ مختلف ہیں۔ مغربی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق جنگ میں اب تک 50 ہزار سے لے کر ایک لاکھ تک کے درمیان یوکرینی مارے جا چکے ہیں۔

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

روس کے کتنے فوجی مارے گئے؟

روس نے ستمبر 2022 کے بعد سے اپنی فوجی ہلاکتوں کا اعلان نہیں کیا۔

تب اس نے کہا تھا کہ 6,000 سے کم فوجی مارے گئے ہیں تاہم مبصرین کے مطابق یہ اعداد و شمار حقیقت سے بہت کم ہیں۔

روسی ویب سائٹ 'میڈیا زونا‘ اور بی بی سی کی روسی سروس کے مطابق انہوں نے تقریباً 91 ہزار ہلاک ہونے والے روسی فوجیوں کے ناموں کی نشاندہی کی ہے اور اصل تعداد ''کافی زیادہ‘‘ ہو سکتی ہے۔

سن 2024 کے آخر میں، اس وقت کے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے 70 ہزار روسی فوجیوں کی بات کی، جو ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔

اس میں روس کے لیے لڑنے والے شمالی کوریا کے فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد بھی شامل ہے۔ شمالی کوریا کے مطابق ان کے 11 سو فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ یوکرین یہ تعداد تقریباً 3000 بتاتا ہے۔ کتنے عام شہری ہلاک ہوئے؟

اس جنگ میں ہزاروں یوکرینی شہری بھی مارے جا چکے ہیں لیکن یہ تعداد بھی پیچیدہ ہے۔ زیلنسکی نے فروری کے آغاز میں کہا تھا کہ روس کے حملوں کے نتیجے میں ''دسیوں ہزار (یوکرینی) شہری‘‘ مارے گئے۔

تاہم ایک سینئر صدارتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ یوکرینی شہریوں کی ہلاکتوں کی کوئی بھی تعداد ''تخمینے‘‘ پر مبنی ہے۔

دوسری جانب یوکرین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے مشن نے ہلاک ہونے والے 12,500 عام شہریوں اور 28,400 زخمیوں کی نشاندہی کی ہے۔ لیکن اس مشن کے ڈائریکٹر ڈینیئل بیل نے کہا ہے: ''حقیقی تعداد بہت زیادہ ہونے کا امکان ہے، کیونکہ بین الاقوامی تنظیموں کو روس کے زیر قبضہ یوکرینی حصے تک رسائی حاصل نہیں ہے۔‘‘

ا ا/ا ب ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فوجی ہلاک کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں روس کے

پڑھیں:

کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا

محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ 67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج  کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔

چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔

متعلقہ مضامین

  • روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا
  • جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی
  • جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مزدا ٹرک حادثے میں ہلاک افراد کی تعداد 14 ہو گئی
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • 14 سالہ کرکٹر کا آئی پی ایل ڈیبیو؛ کتنے کروڑ کمارہا ہے؟
  • القسام بریگیڈ کا ایک اور مہلک حملہ، اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی، ٹینکس تباہ
  • پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
  • روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
  • روسی صدر کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان
  • ایسٹر کے موقع پر روس یوکرین میں جنگی کارروائیاں نہیں کرے گا، روسی صدر کا فیصلہ