گورنر ہاؤس کی تاریخ میں پہلی بار استحکامِ پاکستان کانفرنس ہو رہی ہے: فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس کی تاریخ میں پہلی بار استحکامِ پاکستان کانفرنس ہو رہی ہے۔
پشاور میں وحدتِ امت و استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سب کا مقصد صوبے کے مسائل اور قیام امن پر ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونا ہے۔
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ کے پی اسمبلی آیا ہوں، یہاں قانون سازی ہوتی ہے، یہ اہم جگہ ہے، آج یہاں آنا اتحاد کی علامت ہے کہ سب امن کے لیے ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے امن و امان کی صورتِ حال پر مل کر یہاں سے پیغام دیں گے، رمضان کی آمد بھی ہے، امن و بھائی چارے کا پیغام دینا مقصد ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ کانفرنس کے آخر میں مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ لوگوں کی آواز کو دنیا میں اہمیت دی جاتی ہے، آج اس صوبے اور ملک کے لیے آپ نے اور ہم نے کردار ادا کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت شروع کرنے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے: بیرسٹر سیف
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف— فائل فوٹومشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کر نے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے۔
ایک بیان میں مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خو ا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ہماری بار بار اپیل پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختون خو ا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کے پی حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا براہِ راست تعلق افغانستان سے ہے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا ہے کہ خیبر پختون خوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اورسب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، افغانستان سے بات چیت کے لیے کے پی حکومت نے3 ماہ پہلے ٹی او آرز وفاق کو بھیجےتھے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹی او آرز بات چیت کے عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا ذکر کیا گیا ہے۔
صوبائی مشیرِ اطلاعت نے یہ بھی کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر بات چیت سود مند ثابت نہیں ہو سکتی، خطے میں پائیدار امن کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔