شوہر کے انتقال کے بعد شگفتہ اعجاز کا پہلا وی لاگ، اپنی دماغی حالت سے متعلق کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پاکستانی معروف سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی چند تصاویر شیئر کیں جس میں وہ کافی کمزور دکھائی دے رہی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ جب روشنی ہو تو آپ کو صرف سایہ ملتا ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Shagufta Ejaz (@shaguftaejazofficial)
شگفتہ اعجاز نے اپنے یوٹیوب پر ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وہ کافی رنجیدہ نظر آئیں۔ اداکارہ نے اپنے شوہرکو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اپنی زندگی کے آخری 10 دنوں میں وہ ایک لمحے کے لیے بھی انہیں خود سے دور نہیں ہونے دیتے تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد وہ اپنے کمرے تک محدود ہو گئی تھیں اور ان کا کسی سے ملنے کا دل نہیں کرتا تھا اور ان کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی اس کا سبب کام کا نہ ہونا نہیں بلکہ شوہر کا دنیا سے چلے جانا تھا۔ یہاں تک کہ ان کی ذہنی حالت متاثر ہو گئی اور انہیں ماہر نفسیات کی خدمات حاصل کرنا پڑیں۔
چند روز قبل اداکارہ نے انسٹاگرام پر مرحوم شوہر کی قبر پر پھول چڑھانے کی جذباتی ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اداکارہ نے کیپشن میں اپنے مرحوم شوہر کو یاد کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’آپ کی غیر موجودگی نے میری روح کو بے حد خاموش کر دیا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’آپ نہیں ہیں تو میری روح کو چپ لگ گئی ہے‘، شگفتہ اعجاز کی شوہر کی قبر پر پھول چڑھانے کی ویڈیو شیئر کر دی
واضح رہے کہ شگفتہ اعجاز کے شوہر یحییٰ صدیقی پچھلے 5 برسوں سے کینسر میں مبتلا تھے اور گزشتہ برس 12 ستمبر کو انتقال کرگئے تھے۔
شگفتہ اعجاز اور یحییٰ صدیقی کی یہ دوسری شادی تھی۔ دونوں کی پہلی شادیوں سے 2،2 بچے ہیں جبکہ ان دونوں کی 2 مشترکہ بیٹیاں بھی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شگفتہ اعجاز شگفتہ اعجاز شوہر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شگفتہ اعجاز شگفتہ اعجاز شوہر اداکارہ نے کرتے ہوئے
پڑھیں:
خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن