انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے پاکستان میں حالیہ قانون سازی کو عالمی کنونشنز کی صریحا ً خلاف ورزی قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 فروری ۔2025 )انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے پاکستان میں حالیہ قانون سازی کو عالمی کنونشنز کی صریحا ً خلاف ورزی قرار دیدیا ہے تفصیلات کے مطابق آئی ایف جے کی صدر ڈومینیک پارڈلے نے پاکستان میں تعینات فرانس کے سفیر نکولس گیلے سے ملاقات کی .
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان عالمی کنونشنز اور آئین کے مطابق اظہارِ رائے کی آزادی فراہم کرنے کی پابند ہے، پاکستان میں حالیہ قانون سازی کو عالمی کنونشنز کی صریحا خلاف ورزی ہے. اس موقع پر فرانسیسی سفیر نکولس گلے نے کہا کہ فرانس بھی آزادی اظہارِ رائے پر مکمل یقین رکھتا ہے یہ جمہوریت کا بنیادی ستون ہے،فرانس نے اتحادی افواج کے انخلاءکے بعد افغان صحافیوں کو بھرپور معاونت فراہم کی جو ایک مثال ہے کستان میں موجود فرانسیسی سفارتخانہ صحافیوں کے تربیتی پروگرامز کو جلد تشکیل دے گا. فرانسیسی سفیر نے فرانس سفارت خانے آمد پر انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی صدر کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے شکیل احمد ، ممبر فیڈرل ایگزیکٹو کونسل ڈاکٹر فرقان راﺅ بھی موجود تھے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس عالمی کنونشنز پاکستان میں
پڑھیں:
حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے مودی حکومت پر مسلمانوں کی شناخت ختم کرنے اور مسجدوں کو چھیننے کیلئے سازش رچنے کا بھی الزام عائد کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد شہر میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے چلائی جارہی "وقف بچاؤ، دستور بچاؤ" مہم کے تحت ایک عوامی اجتماع منعقد ہوا، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے وقف قانون کی پُرزور مذمت کی۔ انہوں نے حالیہ عدالتی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے صرف کچھ شقوں پر اعتراض کیا ہے لیکن اس متنازعہ قانون پر کوئی روک نہیں لگائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی کاروائی سے متعلق لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے عدالت عظمیٰ پر اس یقین کا اظہار کیا کہ اس معاملہ میں انصاف کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ انہوں نے نئے وقف ایکٹ میں لمیٹیشن سے متعلق شق کو انتہائی خطرناک قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کا اصول کسی دیگر مذاہب کے بورڈز سے متعلق ایکٹ میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک قانون کو واقف نہیں لیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے نوجوانوں سے سوشل میڈیا کے ذریعہ وقف قانون کے خلاف بڑے پیمانہ پر مہم چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسدالدین اویسی نے تقریر کی شروعات نعرہ تکبیر سے کی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اس سے بی جے پی والوں کی بتی جلے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے وقف ایکٹ کے ذریعہ ہمیں مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہم جمہوری طریقہ سے احتجاج کریں گے اور مٹانے کی کوشش کو ناکام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے آگئے نہیں جھوکیں گے۔
اسد الدین اویسی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت اور آئین کے خلاف قانون بنانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ملک کی ترقی کی فکر نہیں ہے، وہ ملک میں بھائی چارگی کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہے، جس سے ملک کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وقف قانون کو واپس لئے جانے تک کسانوں کی طرح احتجاج کو جاری رکھا جائے گا۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے مودی حکومت پر مسلمانوں کی شناخت ختم کرنے اور مسجدوں کو چھیننے کے لئے سازش رچنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین کا حجاب چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے اور بلڈوزر کے ذریعہ مسلمانوں اور دلتوں کے گھروں کو منہدم کیا جارہا ہے۔