شیر افضل کا قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان، پارٹی پر اعتراض
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے نکالے جانے والے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشست نہیں چھوڑیں گے اور پارٹی پر قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے پارٹی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے شیر افضل نے کہاکہ پارٹی کے بانی نے کچھ اراکین کو نکالنے اور زین قریشی کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی کیونکہ وہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے ہیں اور ان کی پارٹی کے لیے قربانیاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ جیسے مجھے نکالا گیا ہے، اس کے بعد پی ٹی آئی میں کسی کا بھی مستقبل محفوظ نہیں ہے، کسی کو بھی کھسر پھسر کے ذریعے پارٹی سے نکالا جا سکتا ہے، پارٹی سے نکالنے کا کوئی معقول جواز ہونا چاہیے، مگر مجھے کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔
شیر افضل کاکہنا تھا کہ میں مسلسل چار دن سے پارٹی کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کر رہا ہوں لیکن نکالے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی جارہی ہے،بانی کو غلط مشورے دیے جا رہے ہیں اور کچھ لوگ پارٹی پر قبضہ کرنے کے درپے ہیں۔
انہوں نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بلاک یا گروپ کی تشکیل نہیں کریں گے بلکہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہیں گے، جب تک زندہ ہوں، پارٹی پر قبضے کے خواب کو چکنا چور کر دوں گا، سمجھدار لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ پارٹی میں اصل میں کیا ہو رہا ہے۔
پارٹی کی کارکردگی پر سوالات
انہوں نے پارٹی کی حالیہ کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ “ہماری کوئی بڑی کامیابی نہیں ہے، ہم بس ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے ہوئے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہمارا بنیادی مقصد عوام کو شعور دینا اور مینڈیٹ کی بحالی ہونا چاہیے، مگر ہم باہمی اختلافات میں الجھ چکے ہیں۔”
قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان
پارٹی سے نکالے جانے کے باوجود، انہوں نے اپنی قومی اسمبلی کی نشست نہ چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ “یہ نشست چھوڑنے کا فیصلہ وہی کرے گا جس نے مجھے منتخب کیا تھا۔ جب وہ مجھے بلائے گا اور کہے گا، تب میں فیصلہ کروں گا، مگر کھسر پھسر کی بنیاد پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔”
نتائج اور اثرات
شیر افضل مروت کے سخت بیانات نے پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کو مزید واضح کر دیا ہے، اور ان کے انکشافات سے پارٹی کے اندر پیدا ہونے والے تنازعات کا عندیہ مل رہا ہے۔ ان کا مؤقف پارٹی کے دیگر ناراض اراکین کے لیے بھی ایک نیا بیانیہ تشکیل دے سکتا ہے، جس کے ممکنہ اثرات پی ٹی آئی کی داخلی سیاست پر مرتب ہو سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا پی ٹی آئی شیر افضل انہوں نے پارٹی کے پارٹی پر کہا کہ
پڑھیں:
تاج حیدر کی خالی سینیٹ نشست پر وقار مہدی کو ٹکٹ جاری
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ کی جنرل نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی ہے۔ مرحوم سینیٹر تاج حیدر کی وفات سے خالی ہونے والی نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے 2,2 امیدواروں نے کاغذات جمع کروا دیے۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے وقار مہدی اور محمد آصف خان جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے مجاہد رسول اور نگہت مرزا نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔جانچ پڑتال کے بعد چاروں امیدواروں کے کاغذات درست قرار پائے۔
دبئی میں مسٹر پتلو گرفتار لیکن دراصل کس نے پکڑوایا ؟ مزید تفصیلات سامنے آگئیں
پیپلز پارٹی نے اس نشست کے لیے وقار مہدی کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا ہے جبکہ اس موقع پر پارٹی رہنماؤں رضا ربانی، سعید غنی اور وقار مہدی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 21 اور 22 اپریل 2025 تک جاری رہے گی، جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست 27 اپریل کو شائع کی جائے گی۔
یاد رہے کہ یہ نشست پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
مزید :