اسکولوں میں بچوں کو ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ نشہ دیا جارہا ہے؟ حقیقت کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سوشل میڈیا پر گلابی گولیوں کے ساتھ ایک چھوٹے پیکٹ کی تصویر اس پیغام کے ساتھ گردش کررہی ہے کہ ’’اپنے بچوں کو اسٹرابیری کوئیک نامی کینڈی سے بچائیں‘‘۔
کچھ عرصے سے وائرل ہونے والی اس پوسٹ پر اب باقاعدہ سرکاری سطح پر بھی والدین کو خبردار کیا جارہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے اسٹرابیری کوئیک نامی کینڈی کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
سرکاری افسران کا کہنا ہے کہ ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ میٹھے زہر کا نیا روپ ہے۔ ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ جان لیوا زہر ہے۔ کرسٹل میتھ کو کینڈی بناکر بچوں میں تقسیم کیا جارہا ہے۔ والدین اپنے بچوں کو کسی بھی مشکوک کینڈی لینے سے روکیں۔
کچھ اسی طرح کے پیغام اس وائرل پوسٹ کے ساتھ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم بشمول فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ گروپ میں بھی چلائے جارہے ہیں جس کے بعد شہریوں میں تشویش پیدا ہورہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کی فیکٹ چیک ٹیم نے اسٹرابیری کوئیک میتھ کی ان وائرل پوسٹوں اور والدین کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بارے میں تحقیقات کرتے ہوئے ان نشہ آور گولیوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
فیکٹ چیک کے دوران علم ہوا کہ ’’اسٹرابیری کوئیک میتھ‘‘ سے متعلقہ یہ دعویٰ 2007 سے چلتا ہوا ایک مستقل ’’دھوکا‘‘ ہے، جس کی معتبر ذرائع کی جانب سے کوئی دلیل نہیں ملی۔ ایکسپریس نیوز نے یہ دعویٰ غلط پایا ہے۔
ہمارے حقائق کی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں میں ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ کی تقسیم کی خبر ایک دھوکا ہے، جو سب سے پہلے عالمی طور پر 2007 میں بھیجی گئی ای میلز کے ذریعے وائرل ہوا تھا۔ اور امریکی حکام نے اسے مسترد کردیا تھا۔ اس دھوکا دہی کے حالیہ احیاء کے بعد، ہندوستان میں اروناچل پردیش پولیس کے ساتھ ساتھ نائجیریا کے حکام نے بھی اسے ایک بار پھر غیر مصدقہ افواہ کے طور پر مسترد کردیا ہے۔
وائرل پوسٹ
واضح رہے کہ چھوٹے گلابی ٹیڈی بیئرز کی تصویر ایک جھوٹے کیپشن کے ساتھ وائرل ہوئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے، ’’اسکول میں نئی دوا: والدین کو اس کے بارے میں جاننا چاہیے! یہ ایک نئی دوا ہے جسے ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔‘‘
یہ ایک بہت اہم اطلاع ہے!
اسکولوں میں نئی خطرناک منشیات.
برائے مہربانی اس پیغام کو آگے بڑھائیں، چاہے آپ کے بچے اسکول میں ہوں یا نہ ہوں۔ والدین کو اس خطرناک منشیات کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔
یہ ایک نئی منشیات ہے جسے 'اسٹرابیری کوئیک' کہا جا رہا ہے۔ اس وقت اسکولوں میں ایک خوفناک صورتحال پیدا ہو رہی ہے، جس سے سب کو آگاہ رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ ایک قسم کی کرسٹل میتھ ہے جو دکھنے میں اسٹرابیری پاپ راکس (وہ کینڈی جو منہ میں چٹختی اور جھاگ پیدا کرتی ہے) جیسی لگتی ہے۔ اس کا اسٹرابیری جیسا خوشبو اور ذائقہ بھی ہوتا ہے۔ یہ بچوں میں اسکول کے صحن میں تقسیم کی جا رہی ہے اور اسے 'اسٹرابیری میتھ' یا 'اسٹرابیری کوئیک' کہا جا رہا ہے۔
بچے اسے کینڈی سمجھ کر کھا رہے ہیں اور خطرناک حد تک بیمار ہو کر اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ یہ صرف اسٹرابیری میں نہیں بلکہ چاکلیٹ، مونگ پھلی کے مکھن، کولڈ ڈرنک، چیری، انگور اور اورنج فلیورز میں بھی دستیاب ہے۔
تمام والدین اور سرپرستوں سے گزارش ہے کہ اپنے بچوں کو سختی سے ہدایت کریں کہ:
کسی اجنبی سے کینڈی نہ لیں۔
کسی دوست سے بھی ایسی کوئی چیز قبول نہ کریں جو کینڈی کی طرح لگتی ہو، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ اسے بھی دھوکے میں دے دی گئی ہو۔
اگر ایسی کوئی چیز ان کے پاس ہو تو فوری طور پر کسی استاد، پرنسپل یا ذمہ دار فرد کو دے دیں۔
ضلعی انتظامیہ بھی اس کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کرنے جا رہی ہے۔
اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں تاکہ ہم مل کر اس خطرے کو روک سکیں اور کسی بڑے نقصان سے بچ سکیں۔
عالمی طور پر مختلف ممالک کے حکام نے اس دعوے کو دھوکا قرار دیا ہے۔ ہم نے انٹرنیٹ پر مطلوبہ الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے اس پیغام کو چیک کیا اور ہمیں دنیا بھر کے میڈیا کے حوالے سے ایسی حالیہ رپورٹس ملیں جس میں اسے دھوکا دہی کے طور پر مسترد کیا گیا تھا۔
جمہوریہ افریقہ کی طرف سے لکھے گئے حقائق کی جانچ پڑتال میں نیشنل ڈرگ لاء انفورسمنٹ ایجنسی کے ترجمان جونا اچیما کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’ہمارے پاس اسٹرابیری کرسٹل میتھ یا ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ کی کسی قسم کی کینڈی کے طور پر بچوں کو دیے جانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘‘
مزید برآں، حال ہی میں دی پرنٹ کے ذریعے شائع ہونے والی ایک سنڈیکیٹڈ رپورٹ نے اروناچل پردیش پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک ایڈوائزری کا حوالہ دیا، جس میں اسکول کے بچوں کو ’’نشہ آور دوا اسٹرابیری میتھ‘‘ یا ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ تقسیم کیے جانے کے وائرل دعووں کو رد کیا گیا۔
جمہوریہ افریقہ کی فیکٹ چیک اور سنگھ کی ایڈوائزری دونوں ہی ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ کو ایک دھوکا اور افواہ قرار دیتے ہیں جو 2007 میں ریاست ہائے متحدہ میں شروع ہوئی تھی، اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ اس سے پہلے امریکی حکام نے اسے رد کردیا ہے۔ یہ دھوکا 2007 میں پہلی بار ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ کے نام سے شروع ہوا تھا، جسے اس دور میں ای میلز کے ذریعے پھیلایا گیا تھا۔
اس وقت بھی اسی طرح کا دعویٰ کیا گیا تھا کہ میتھمفیٹامائن کو بچوں کےلیے مزید دلکش بنانے کے لیے اسے ذائقہ دار اور رنگین بنایا گیا ہے۔ یہ دھوکا ابتدائی طور پر فارورڈ کی گئی ای میلز میں ظاہر ہوا، اور آخرکار یہ امریکا میں میڈیا رپورٹس تک پہنچا۔ نوئیدا ڈپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کی جانب سے نوجوانوں کو متوجہ کرنے کےلیے استعمال کیے جانے والے ذائقہ دار میتھ کے بارے میں آگاہی پھیلانے کےلیے ایک بلیٹن جاری کرنے کے بعد اس کی اہمیت میں اضافہ ہوا۔
اس کے بعد، امریکا میں قائم فیکٹ چیکنگ آؤٹ لیٹ Snopes نے DEA اور وائٹ ہاؤس آفس آف نیشنل ڈرگ کنٹرول پالیسی کے جوابات کو اکٹھا کرکے وائرل ہونے والے اس دھوکے کو ختم کردیا گیا، جس میں یہ تجویز کیا گیا تھا کہ ’’اسٹرابیری کوئیک‘‘ کی رپورٹس غیر مصدقہ تھیں۔
Snopes نے DEA کے ترجمان مائیکل سینڈرز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’’ہم نے اپنی تمام لیبز سے جانچ پڑتال کی، اور اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ کوئی رجحان یا حقیقی مسئلہ نہیں ہے۔
مطلوبہ الفاظ اور ریورس امیج سرچ کی تلاش کے ایک سلسلے کے بعد، ہم ایک بھی ایسی متعلقہ رپورٹ تلاش کرنے سے قاصر رہے جو اس دعوے کی تصدیق کرسکے کہ اس طرح کی منشیات اسکول کے بچوں کو نشانہ بنانے کےلیے کینڈی کے طور پر تقسیم کی جارہی ہو۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹرابیری کوئیک کے بارے میں کے طور پر تقسیم کی فیکٹ چیک اس پیغام حکام نے کیا گیا کے ساتھ گیا تھا بچوں کو یہ ایک کے بعد
پڑھیں:
پی ٹی آئی دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے،جرگے کاخواہ مخواہ واویلا کیا جارہا ہے: طلال چودھری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے، پختونخوا حکومت دہشتگردی پرقابو پانے کے بجائے جرگے سے متعلق واویلا کر رہی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھاکہ ملکی سکیورٹی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس میں پی ٹی آئی شریک نہیں تھی، ملک میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات خیبرپختونخوا میں ہوئے لیکن کے پی حکومت دہشت گردی پرقابو پانے کے بجائے جرگے سے متعلق واویلا کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے سے متعلق تجاویزآچکی ہیں، وفاق نے جب مناسب سمجھا تب صوبائی حکومت کو آن بورڈ لے گی، خارجہ پالیسی وفاق کا کام ہے جو وفاقی حکومت کو ہی کرنا ہے۔
طلال چودھری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے صوبائی حکومت کو افغانستان سے تعلقات بہتربنانے کی ہدایت کی تھی تاہم پی ٹی آئی دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے۔
دوسری جانب مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق دیر سے آئے گر درست آئے، ہماری بار بار اپیل پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرنا خوش آئند ہے۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہئے،خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی ہے، کے پی دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے اور افغانستان سے بات چیت کیلئے کے پی حکومت نے 3 ماہ پہلے ٹی او آرز وفاق کو بھیجے تھے۔
بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق خطے میں پائیدار امن کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، ہمارے ٹی او آرز بات چیت کے عمل کیلئے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کا ذکر کیا گیا ہے، سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر بات چیت سود مند ثابت نہیں ہو سکتی۔
مزید برآں بیرسٹر محمد علی سیف نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے افغانستان جرگہ بھیجنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان جرگہ بھیجنے سے متعلق وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا، وفاقی حکومت نے 3 ماہ گزرنے کے باوجود خط کا جواب نہیں دیا، وفاقی حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے، افغانستان کےساتھ آئے روز حالات خراب ہو رہے ہیں، صوبے میں دہشت گردی ہے، چاہتے ہیں کہ جلد افغانستان کا دورہ کریں۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں کا جرگہ افغانستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
نازیبا ویڈیو لیک سے تنازعات کا شکار مناہل ملک کا گلوکار عمیر ملک پر گانے میں ذاتی ویڈیو شامل کرنے کا الزام، دھمکی بھی دیدی
مزید :