پاکستان کرکٹ ٹیم کا پریکٹس سیشن، حارث روف سے متعلق اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی:
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم نے حنیف محمد ریجنل کرکٹ اکیڈمی گراؤنڈ پر پریکٹس سیشن میں اپنے جوہر دکھانے کی کوشش کی۔
پیر کی دوپہر چلچلاتی دھوپ میں نیشنل اسٹیڈیم سے ملحق گراؤنڈ پر قومی کرکٹرز کی مشقیں جاری رہیں۔ کپتان محمد رضوان اور اسپنر ابرار احمد بھی پریکٹس کے لیے پہنچے، دونوں کھلاڑیوں نے گزشتہ روز پریکٹس سیشن میں شرکت کے بجائے آرام کو ترجیح دی تھی۔
دوسری جانب انجری سے نجات پانے والے فاسٹ بولر حارث روف بھی ایکشن میں آگئے۔ اتوار کی شب حارث رؤف نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہمراہ اوول گراؤنڈ پر ہونے والے پریکٹس سیشن میں ہلکے ردھم کے ساتھ بولنگ کی تھی، قوی امکان ہے کہ وہ چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں پاکستان کی جانب سے بولنگ کرتے نظر آئیں گے۔
مزید پڑھیں؛ پی آئی اے بین الاقوامی ٹیموں کو کون سی سفری سہولیات فراہم کرے گی؟
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے پیر کو مشقیں کرنے کے بجائے آرام کو ترجیح دی۔ چیمپیئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ بدھ کو کھیلا جائے گا، دفاعی چیمپیئن پاکستان کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہوگا۔
دریں اثنا، افتتاحی تقریب کے حوالے سے انتظامات کا سلسلہ جاری ہے، آئی سی سی کے تحت مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں اور مرکزی عمارت کے شیشوں کو مختلف رنگوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پریکٹس سیشن کرکٹ ٹیم
پڑھیں:
ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔
مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔