تہران (نیوزڈیسک ) ایران نے امریکا اور اسرائیل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اپنا ایٹمی پروگرام کا ہر صورت مکمل کرینگے۔ ایرانی وزارت خارجہ کےبیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ان نے اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع کیا ہے اور اس دفاع کو جاری رکھنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کہ تین دہائیوں سےایران کا پرامن ایٹمی پروگرام جاری ہے ، این پی ٹی ممبر ہونے کی بنیاد پر ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی حال میں اپنے ایٹمی پروگرام پر کوئی کمزوری نہیں دکھائے گا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اتوار کو امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل ایران کے ایٹمی مقاصد کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہردہشتگرد گروپ ، ہر تشدد، ہر عدم استحکام کی سرگرمی کے پیچھے اور خطے میں کروڑوں لوگوں کے امن کو لاحق خطرے کے پیچھے ایرانی ریاست ہے۔
امریکہ سے مزید 119 بھارتی شہریوں کو زنجیروں میں جکڑ کر وطن واپس بھیج دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

حوثیوں نے اسرائیل اور امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کردیا

صنعا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )حوثیوں نے اسرائیل اور دو امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کیا ہے راس عیسیٰ کی بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں 74 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد حوثی گروپ نے امریکہ اور اسرائیل کے مزید اہداف پر حملے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے صنعاءمیں ایک مظاہرے کے دوران ایک تقریر میں کہا کہ انہوں نے ایک بیلسٹک میزائل سے تل ابیب کے بن گوریون ہوائی اڈے کے آس پاس میں ایک فوجی ہدف کو نشانہ بنایا ہے انہوں نے کہا کہ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین اور ونسن اور بحیرہ احمر میں ان سے منسلک لڑاکا طیاروں کو متعدد میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بناتے ہوئے دوہرا فوجی آپریشن کیا گیاہے.

انہوں نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں پہنچنے کے بعد ونسن کیریئر کو پہلی مرتبہ نشانہ بنایا گیا ہے یحییٰ ساری نے حوثی ٹھکانوں پر مسلسل امریکی حملوں کے باوجود تصادم، ہدف سازی، مشغولیت اور تصادم کی کارروائیوں کو انجام دینے کے عزم کا اظہار کیا. ادھراسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے یمن سے فائر کیے گئے ایک میزائل کو ناکارہ بنا دیا ہے اس میزائل کی وجہ سے کئی علاقوں میں سائرن بجنا شروع ہوگئے تھے قبل ازیں امریکی فوج نے کہا تھا کہ اس کی افواج نے حوثیوں کو سپلائی اور فنڈنگ روکنے کے لیے راس عیسیٰ بندرگاہ کو تباہ کر دیا ہے نومبر 2023 سے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر درجنوں میزائل حملے کیے ہیں اور اسرائیل میں مقامات کو نشانہ بنایا ہے تاہم حوثیوں کے ان حملوں سے اسرائیل کو کوئی قابل ذکر بڑا نقصان نہیں ہوا ہے.                                                         

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • تہران یورینیم افزودگی پر کچھ پابندیاں قبول کرنے کو تیار
  • متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ 20 سے 21 اپریل تک پاکستان کا دورہ کرینگے
  • ایران کا جوہری پروگرام(3)
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  •  او آئی سی انجمن غلامان امریکہ ہے، یمن اور ایران مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، مشتاق احمد 
  • ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام پر اہم مذاکرات
  • حوثیوں نے اسرائیل اور امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کردیا