صوابی ، نامعلو م افراد کی فائرنگ سے علماء ونگ ن لیگ کے مرکزی رہنما مولانا کاشف علی قتل
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
صوابی (مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مسلم لیگ کے مقامی رہنما جاں بحق ہوگئے۔صوابی پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ شیوہ گاؤں میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولانا کاشف علی جاں بحق ہوگئے۔
واقعہ رات کو پیش آیا،واردات کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق مولانا کاشف علی مرکزی مسلم لیگ کے مقامی رہنما تھے، واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔پولیس نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری اور ملزمان کی جلد گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں،جبکہ معاملے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔
کینیڈا میں برفباری کا 143 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، درجنوں پروازیں منسوخ، الرٹ جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔