کراچی: ڈیفینس میں فلیٹ سے کئی روز پرانی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی:
ڈیفینس میں رہائشی فلیٹ سے ایک شخص کی کئی روز پرانی لاش ملی ہے۔
پولیس جاں بحق شخص کی وجہ موت جاننے کے لیے تفتیش کررہی ہے۔ ایدھی حکام کے مطابق ڈینفس فیز ٹو 13 کمرشل اسٹریٹ کے قریب رہائشی فلیٹ سے ایک شخص کی سات روز پرانی لاش ملی ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایدھی رضاکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ جاں بحق شخص کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی جس کی شناخت 55 سالہ آصف رضا ولد یوسف رضا کے نام سے ہوئی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او ڈیفینس شاہد تاج نے بتایا کہ فلیٹ میں ملنے والی لاش کی اطلاع جاں بحق شخص کے بیٹے نے پولیس کو دی جس نے پولیس کو بتایا کہ اس کی والدہ، بہن اور وہ بیرون ملک میں مقیم ہیں، ان کے والد موذی مرض میں مبتلا ہیں، وہ فلیٹ میں اکیلے رہتے تھے۔
بیٹے نے بتایا کہ ان کے علاج کے لیے والدہ، بہن اور میں بیرون ملک سے کراچی آئے۔ والدہ اور بہن کسی کام سے اسلام آباد گئے ہوئے ہیں۔ جب میں فلیٹ پر پہنچا تو فلیٹ کا دروازہ اندر سے بند تھا، دروازہ بجایا تو والد نے دروازہ نہیں کھولا جس پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لیکر اسپتال منتقل کردیا، پوسٹ مارٹم کے بعد وجہ موت معلوم ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ جاں بحق شخص کے بیٹے سے پولیس مذید تفتیش کررہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے اور دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس میں ملزم معاویہ کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے 2013ء میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم کا والد ہلاک ہوئا تھا، جب کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔