Jang News:
2025-04-22@01:35:56 GMT

شاعر و ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کا قتل، لے پالک بیٹے کا اعتراف

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

شاعر و ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کا قتل، لے پالک بیٹے کا اعتراف

آکاش انصاری—فائل فوٹو

شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ڈاکٹر  آکاش انصاری کے زیرِ حراست لے پالک بیٹے لطیف آکاش نے والد کے قتل کا اعتراف کر لیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے ڈاکٹر آکاش کو قتل کرنے کے بعد کمرے میں آگ لگادی تھی، قتل کی واردات کے تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر آکاش انصاری کی موت حادثاتی نہیں، انہیں قتل کیا گیا ہے، ایس ایس پی حیدرآباد

معروف سندھی شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری کے جھلس کرجاں بحق ہونے کے معاملے پر ایس ایس پی حیدر آباد ڈاکٹر فرخ علی لنجار نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ ڈاکٹر آکاش کی موت حادثاتی نہیں۔

تفتیشی افسر  کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر آکاش کا بیٹا نشے کا عادی ہے جو آئے دن  رقم کا تقاضہ کرتا رہتا تھا۔

تفتیشی افسر  نے بتایا ہے کہ ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے، فرانزک رپورٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔

واضح رہے کہ معروف سندھی شاعر آکاش انصاری حیدر آباد میں چند روز قبل آگ سے جھلس کر جاں بحق ہو گئے تھے۔

پولیس کو ان کے جسم کے مختلف حصوں میں تشدد کے نشانات ملے تھے جس کے بعد واقعے کو قتل قرار دے کر تفتیش کا دائرہ وسیع کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر آکاش انصاری

پڑھیں:

وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا

اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور مسلم تنظیموں کیجانب سے سپریم کورٹ میں وقف قانون کے خلاف عرضی داخل کی گئی تھی، جسکے بعد سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو 7 دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار کے رہنے والے اور 1995ء بیچ کے ایک سینیئر "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انڈین پولیس سروس سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اپنی دیانتداری اور ایمانداری کی شناخت رکھنے والے آئی پی ایس نور الہدیٰ سماجی کاموں میں بھی گہرائی سے شامل رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نور الہدیٰ اپنے آبائی گاؤں میں تقریباً 300 محروم بچوں کو مفت میں تعلیم فراہم کرتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ تعلیم حقیقی طور پر بااختیار بنانے کی کنجی ہے۔ اپنے شاندار کیریئر کے دوران نور الہدیٰ نے کئی حساس اور ہائی پریشر والے علاقوں میں کام کیا، جن میں دھنباد، آسنسول او دہلی ڈویژن شامل ہیں۔ ریلوے سیکورٹی، نکسل کنٹرول اور جرائم کی روک تھام میں اختراعی حکمت عملیوں کو نافذ کرنے کا سہرا انہیں کے سر جاتا ہے۔

ان کی مثالی خدمات کے لئے انہیں دو مرتبہ "باوقار وششٹ سیوا میڈل" اور دو بار "ڈائریکٹر جنرل چکر" سے نوازا گیا۔ کئی دہائیوں تک وردی میں خدمات انجام دینے کے بعد، سینیئر آئی پی ایس افسر نور الہدیٰ نے اب سیاست میں آکر عوامی زندگی میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتے ہے۔ واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور مسلم تنظیموں کی جانب سے سپریم کورٹ میں وقف قانون کے خلاف عرضی داخل کی گئی تھی، جس کے بعد سپریم کورٹ میں 16 اور 17 اپریل کو ہوئی سماعت کے بعد مودی حکومت کو 7 دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ قانون کے نفاذ سے متعلق عبوری حکم دیتے ہوئے کسی بھی تقرری پر پابندی عائد کردی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت سپریم کورٹ میں اپنا کیا جواب داخل کرتی ہے اور پھر اس کے خلاف عرضی داخل کرنے والے لیڈران اور تنظیمیں کیا حکمت عملی تیار کرتی ہیں، لیکن اتنی بات تو طے ہے کہ عدالت نے جو رویہ اختیار کیا ہے، اس سے حکومت اور عرضی گزاروں دونوں کو سخت سوال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • حکومت نے سمندرپار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں بڑا پیکیج دیا، وزیراعظم
  • بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں پروفیشنل ناکامیوں کا اعتراف
  • وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا
  • غزہ میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی ٹینک کو اڑا دیا، ایک افسر ہلاک، کئی زخمی
  • اٹک: معروف بزنس مین ملک جاوید اختر نے بیٹے کی شادی پر مستحقین میں لاکھوں روپے مالیت کے درجنوں پلاٹس مفت تقسیم کر دیے