کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات کیخلاف جماعت اسلامی کی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
شہر قائد میں ڈمپرز، ٹینکرز اور دیگر حادثات کے سبب شہریوں کی ہلاکت کے واقعات میں اضافے کے معاملے پر جماعت اسلامی نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈمپرز اور ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں شہر میں داخلے پر پابندی لگائی جائے۔
درخواست گزاروں میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین اور رکن صوبائی اسمبلی محمد فاروق شامل ہیں جبکہ درخواست عثمان فاروق ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات، گورنر سندھ کا قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو دوسرا خط
درخواست میں چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، کے ایم سی اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ روز انہ کی بنیاد پر ڈمبرز لوگوں کو کچل رہے ہیں، کراچی کے اندر ڈمپرز، آئل ٹینکرز اور ہیوی ٹریفک پیک آورز میں چل رہی ہیں۔
درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے اندر 8 ہزار سے زائد شہری ان حادثات میں زخمی ہوئے، جبکہ 2024 میں ٹریفک حادثات میں 773 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ ڈمپرز اور ہیوی ٹریفک حادثات ٹریفک پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اور ہیوی ٹریفک کے خلاف حکومت کی جانب سے کسی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی میں ڈمپر و ٹینکرز جلائے جانے کے واقعات، وزیر داخلہ سندھ کا سخت نوٹس
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹریفک حادثات کی ایک وجہ ٹوٹی سڑکیں بھی ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخلے سے روکا جائے اور کے ایم سی کو ٹوٹی سڑکوں کی مرمت کرنے کا حکم دیا جائے، کے ایم سی کو سڑکوں کی مرمت اور زیر التوا پروجیکٹ کے فنڈز کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے مانیٹرنگ نظام بنانے کا حکم دیا جائے اور متاثرہ شہری کے لئے معاوضہ فکس کرنے اور ادا کرنے کا حکم بھی دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
dumper jamat islami Karachi petition sindh high court Traffic.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اور ہیوی ٹریفک ٹریفک حادثات درخواست میں کے ایم سی گیا ہے کہ دیا جائے
پڑھیں:
کراچی میں ڈمپروٹینکرزچلتی پھرتی موت بن گئے‘کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-01-6
کراچی( اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیرکاشف سعید شیخ نے کراچی 4Kچورنگی کے قریب تیزرفتار واٹر ٹینکر کی زدمیں آکرعثمان پبلک اسکول سسٹم کے فرسٹ ایئر کے طالب علم عابد رئیس کے جاںبحق ہونے پردلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ خاندان کو انصاف اورقاتل ٹینکرکے ڈرائیورکو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ ڈمپروٹینکرمافیا کو لوگوں کو قتل کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔کراچی میں ڈمپر اورٹینکرزچلتی پھرتی موت بن گئے، موٹرسائیکل سوار لوگ ان کو کیڑے مکوڑے نظر آتے ہیں باقی رہی سہی کسر شہرکی ٹوٹی ہوئی اورتباہ حال سڑکوں نے پوری کردی ہے۔ سندھ حکومت اورقبضہ میئر کی پوری توجہ ای چالان اورٹیکسوں کی بھرمار پرلگی ہوئی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔صوبائی امیرنے مزید کہاکہ حکومتی نااہلی اورانتظامی غفلت کی وجہ سے شہر قائد میں رواں سال کے دوران مختلف علاقوں میں جان لیوا ٹریفک حادثات میں خواتین،بزرگوں اور بچوں سمیت 800کے قریب افراد جاں بحق اور 11 سے زائد شہری زخمی ہوجانے کی میڈیا میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ای چالان کے باوجود یہ خونخوارسلسلہ تھم نہیں سکا۔2025 کے پہلے 7 مہینوں میں کراچی میں ٹریفک حادثات میں کم از کم 538 شہری جاں بحق ہوئے۔ ان میں سے 222 ہلاکتیں بھاری گاڑیوں سے وابستہ ہیں اور 274 اموات موٹر سائیکل سواروں کی ہیں۔ یعنی نصف سے زیادہ قتل کی ذمے دار یہی مشینی جن ہیں۔شہر میں ہر ہفتے اوسطاً 2 درجن حادثات بھاری گاڑیوں کے باعث ہوتے ہیں۔ ان میں زیادہ تر واقعات رات اور صبح کے وقت پیش آتے ہیں، جب شہر میں پولیس کی نگرانی کمزور اور روشنی ناکافی ہوتی ہے۔ کراچی کی ٹریفک پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس جرم میں برابرکے شریک ہیں۔ رشوت کے بدلے بھاری گاڑیوں کو شہر میں داخلے کی کھلی اجازت دی جاتی ہے۔ لائسنس، فٹنس سرٹیفکیٹ اور روٹ پرمٹ کے بغیر گاڑیاں چلتی ہیں۔ حادثے کے بعد، ملوث افراد باعزت بری ہو جاتے ہیں۔ ریاست جس کا کام شہریوں کو تحفظ دینا ہے، یہاں قاتل گاڑیوں کی سرپرست بن بیٹھی ہے۔ سیف سٹی منصوبہ جو 2016 میں کراچی کے لیے منظور ہوا تھا، آج تک مکمل نہیں ہو سکا۔انہوں نے متاثرہ خاندان سے دلی دکھ کا اظہارکرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت ،درجات کی بلندی اورپسماندگان کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔