کابینہ نے لینڈ ریفارمز کی منظوری دیدی، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد میں کی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلی گلبر خان نے کہا کہ جی بی میں ترقیاتی کام جاری ہیں اور حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبرخان نے اعلان کیا ہے کہ گلگت بلتستان کابینہ نے پہلی بار لینڈ ریفارمز کی منظوری دے دی ہے، جو عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز بل اسمبلی سے منظور ہو کر قانون کی شکل اختیار کرے گا۔ اسلام آباد میں کی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلی گلبر خان نے کہا کہ جی بی میں ترقیاتی کام جاری ہیں اور حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں امن و امان کی صورتحال معمول کے مطابق ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلا جا رہا ہے۔ وزیراعلی گلبر خان نے بتایا کہ گزشتہ سال دس لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا، جو علاقے کی سیاحتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جی بی اتحادی حکومت کے دور میں جتنا کام ہوا، وہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز کے تحت زمینوں کو عوامی ملکیت میں دے دیا گیا ہے، جو ایک بڑا اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے وفاق سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمیںاین ایف سی ایوارڈ کے تحت بجٹ دیا جائے۔ این ایف سی فارمولا پر فنڈ دیں گے تو گلگت بلتستان کو 250 ارب روپے ملیں گے، ٹیکس وصولی کا ہدف تقریبا 80 فیصد حاصل کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لینڈ ریفارمز کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے، معدنیات کے شعبے میں بھی اصلاحات کی گئی ہیں، قیمتی پتھروں اور دیگر معدنیات کی کان کنی کیلئے مقامی افراد اور کمپنیوں کو ترجیح دیں گے۔ وزیراعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ گزشتہ سال دس لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا، جو علاقے کی سیاحتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے، سیاحت کے فروغ کے لئے بھرپور اقدامات کئے گئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان لینڈ ریفارمز وزیر اعلی نے کہا کہ
پڑھیں:
آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس عطاء اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کے گزشتہ جمعہ کے بیان پر صوبائی وزیر زراعت انجینئر محمد انور کے ردعمل پر حیرانگی ہوئی ہے، صوبائی وزیر موصوف نے ہمیشہ ایک کرپٹ اقرباء پرور تعصبی سیکریٹری کی پشت پناہی کی ہے، سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ حاجی ثناء اللہ جب سیکریٹری تعلیم تھے تو محکمہ تعلیم میں غیر قانونی اور جعلی سرٹیفکیٹس پر بھرتیوں کی بھرمار کر کے نظام تعلیم کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا، خاص طور پر ضلع دیامر میں تعلیمی نظام انکی وجہ سے برباد ہوا جس کی واضح مثال ایلیمنٹری بورڈ کا رزلٹ ہے اور جب محکمہ صحت میں سیکریٹری تعینات ہوئے تو اربوں کی مشینری کی خرید و فروخت میں کرپشن کا بازار گرم کر دیا، ابھی سیکرٹری برقیات ہیں تو خالی کاغذی اسسٹیمینٹس کی ایڈمن اپروول دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے اپنے ساتھ مختلف ڈیلینگ کیلئے اپنے چھوٹے بھائی جو سرکاری ملازم بھی ہے ان کے ساتھ اپنے رشتہ داروں پر مشتمل ایک مخصوص ٹیم بنا رکھی ہے جو مختلف ٹھیکیداروں سے ٹھیکوں کی مد میں اور آفیسروں سے پوسٹنگ ٹرانسفری کی ڈیل کر کے گارنٹی پہ غیر قانونی کام کروانے کے ساتھ پیسے بھی بٹور رہے ہیں، ان کی دو نمبری سے گلگت بلتستان واقف ہے، صوبائی وزیر اور سیکریٹری ثناء اللہ کے خاندان نے ہمیشہ فرقہ واریت اور لسانیت کی سوچ کو فروغ دے کر پورے گلگت بلتستان کو اپنے نرغے میں رکھنے کی کوشش کی ہے، ان کی باتوں سے دیامر کے عوام کو کوئی سروکار نہیں، اب دیامر کے عوام یہ جان چکے ہیں اب یہ مافیا پورے گلگت بلتستان کو نگلنے پر تلا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آغا راحت نے جو کچھ کہا ہے ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ سید راحت نے جو باتیں کی ہیں ان پر بلاتفریق مکمل تحقیقات کر کے ملوث سیکریٹری اور وزیر اعلیٰ کو قرار واقعی سزا دی جائے، آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے جو ان سے ان کے ممبر و محراب کا تقاضا بھی ہے۔