اسلام آباد : صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ایف بی آر میں اصلاحات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے نیشنل ٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کے فیصلے کو سراہتے ہیں، ایف بی آرسے ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کو الگ کرنا ملکی مفاد میں ہے،ایف بی آر سے ٹیکس وصولی اور فیصلے کرنے کے اختیارات کو الگ کرنا ناگزیر تھا ۔ پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس جمع کرنیوالے کے فیصلہ ساز ہونے سے کرپشن ،ٹیکس چوری میں اضافہ ہوتا ہے، بزنس کمیونٹی کا طویل عرصے سے ایف بی آر سے فیصلوں کے اختیار کی علیحدگی کا مطالبہ تھا،ٹیکس بنیاد کو وسیع کرنا، نظام کو آسان بنانا اصلاحات کے رہنما اصول ہونے چاہئیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ وزیر خزانہ کی نگرانی میں نیشنل ٹیکس پالیسی یونٹ سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہو گا ،ایف بی آرسے ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کو الگ کرنا ملکی مفاد میں ہے، پالیسی یونٹ الگ ہونے سے ایف بی آر ٹیکس وصولیوں پر بہتر فوکس کر سکے گا ۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے بزنس کمیونٹی کی ٹیکس تجاویز کو بھی زیر غور لایا جائے ،امید ہے ٹیکس پالیسی سازی میں فیڈریشن سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائیگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کوئٹہ، امامبارگاہوں کی سکیورٹی کلوز، بلوچستان شیعہ کانفرنس کا اظہار تشویش

اپنے بیان میں شیعہ کانفرنس کے صدر عاشق حسین نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں امامبارگاہوں کی سکیورٹی کلوز کرنا قابل افسوس ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان شیعہ کانفرنس نے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن کے امام بارگاہوں سے سکیورٹی کلوز کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال میں حکومت کا سکیورٹی کلوز کرنا افسوسناک ہے۔ اپنے بیان میں شیعہ کانفرنس کے صدر عاشق حسین ہزارہ نے کہا کہ کوئٹہ کی امام بارگاہوں کی سکیورٹی کلوز کرنا نامناسب اقدام ہے۔ ملک بھر، بلخصوص صوبہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے امام بارگاہوں کی سکیورٹی کلوز کرنا افسوناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں خدا ناخواستہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں تمام تر ذمہ داری بلوچستان حکومت، انتظامیہ اور تمام سکیورٹی اداروں پر عائد ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں بجلی صارفین کے لیے بڑا ریلیف، ٹیرف پر تمام سخت شرائط ختم
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل کا فیصلہ
  • کوئٹہ، امامبارگاہوں کی سکیورٹی کلوز، بلوچستان شیعہ کانفرنس کا اظہار تشویش
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی اجلاس: 2019 تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا 56واں اجلاس: عدالتی اصلاحات اور جدید اقدامات پر زور
  • لاہورمیں بسنت فیسٹیول منانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، جاوید قصوری
  • پنجاب حکومت کا یونیورسٹی طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ سکیم میں توسیع کا اعلان
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘صاحب اختیار کی پالیسی عمران خان کو مائنس کرنا ہے ‘وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • عوام کو نچوڑ کر معاشی استحکام لانے والی پالیسی ناکام ہو چکی ‘ شاہد رشید