آئے دن مختلف تنازعات کے سبب میڈیا کی توجہ کا مرکز بننے والے پاکستانی اداکار فیروز خان پھر تنقید کی زد میں آ گئے۔

حال ہی میں اداکار فیروز خان اور سوشل میڈیا اسٹار و یوٹیوبر رحیم پردیسی کے درمیان باکسنگ میچ ہوا جس میں اداکار کو منہ کی کھانی پڑ گئی۔

رنگ میں اترنے کے صرف 5 منٹ بعد ہی رحیم پردیسی نے فیروز خان کو ڈھیر کر دیا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)


اداکار و یوٹیوبر کے مابین اس میچ کو دیکھنے جہاں شائقین بڑی تعداد میں موجود تھے وہیں فیروز خان کا 6 سالہ معصوم بیٹا سلطان بھی موجود تھا جو اپنے والد کو جیتتے ہوئے دیکھنے کے لیے آیا تھا۔

باکسنگ میچ کے دوران جوں ہی فیروز خان پر مکوں کی بارش شروع ہوئی تو اداکار یہ برداشت نہ کر سکے، پہلے ان کے چہرے پر زخم آئے اور پھر ان کی ناک سے خون بہنا شروع ہو گیا۔
باپ کو شکست خوردہ اور زخمی حالت میں دیکھ کر ان کا ننھا بیٹا سلطان برداشت نہ کر سکا اور اس نے زار و قطار رونا شروع کر دیا۔

کم سن سلطان کی بلک بلک کر روتے ہوئے ویڈیو جوں ہی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بنی صارفین نے اداکار کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

ناقدین میں ساتھی فنکار اداکار خالد ملک بھی پیش پیش رہے۔

انہوں نے وائرل ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ننھے بچے کو اس جگہ کیوں لائے اور اسے اس صدمے میں مبتلا کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیروز خان

پڑھیں:

خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا

لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن

متعلقہ مضامین

  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی 
  • خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
  • اسلام آباد، اسلامک یونیورسٹی کی 22سالہ طالبہ کو روم میٹس کی موجودگی میں نجی ہاسٹل میں قتل کر دیا گیا
  • چولستان میں پہلی بار نایاب کیراکل بلی کی موجودگی؛ ویڈیو سامنے آ گئی
  • عماد عرفانی کی گلوکار علی عظمت کو دلچسپ انداز میں سالگرہ کی مبارکباد
  • عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا 
  • خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی مستحق قرار
  • خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
  • 5 فلموں سے 2200 کروڑ بھارتی روپے کمانے والے اداکار کون ہیں؟
  • صیہونی سوشل میڈیا پر مسجد اقصیٰ کو گرانے کی مذموم مہم شروع