جنوبی کوریا کی معروف اداکارہ کم سائی رون کی پراسرار موت
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
جنوبی کوریا کی 24 سالہ معروف اداکارہ کم سائی رون اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی ہیں۔
کم سائی رون کی لاش دارالحکومت سیئول میں ان کے رہائشی اپارٹمنٹ سے ملی ہے۔ پولیس نے موت کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں، لیکن ابھی تک کسی مجرمانہ عمل یا بیرونی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، کم سائی رون کا ایک دوست ان سے ملنے کےلیے ان کے گھر آیا، لیکن جب اسے اداکارہ سے رابطہ نہیں ہوا، تو اس نے گھر میں داخل ہوکر انہیں مردہ حالت میں پایا۔ اس نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں کسی مجرمانہ سرگرمی کا کوئی ثبوت نہیں پایا، لیکن موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے۔
کم سائی رون کا شمار جنوبی کوریا کی کامیاب ترین اداکاراؤں میں ہوتا تھا، لیکن 2022 میں انہوں نے نشے کی حالت میں گاڑی چلا کر ایک حادثہ کیا، جس کے بعد ان کے کیریئر کو شدید نقصان پہنچا۔ اس واقعے میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا، اور ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ اداکارہ نے معافی مانگتے ہوئے جرمانہ ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا، اور ان کا ڈرائیونگ لائسنس بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔
کم سائی رون نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک چائلڈ ایکٹر کے طور پر کیا تھا۔ انہوں نے 2009 میں فلم ’’اے برانڈ نیو لائف‘‘ سے اپنی اداکاری کی شروعات کی تھی۔ 2010 میں فلم ’’دی مین فرام نوویئر‘‘ میں ان کی شاندار پرفارمنس نے انہیں ایک باصلاحیت نوجوان فنکار کے طور پر متعارف کرایا۔ ان کی اداکاری نے ناظرین اور نقادوں دونوں کو متاثر کیا، اور وہ جنوبی کوریا کی فلم انڈسٹری میں ایک اہم نام بن گئیں۔
کم سائی رون کی موت سے پہلے، گزشتہ سال نومبر میں جنوبی کوریا کے معروف اداکار اور ماڈل سونگ جے رم بھی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ 39 سالہ سونگ جے رم کی لاش سیئول کے سیونگ ڈونگ ضلع میں ان کے اپارٹمنٹ سے ملی تھی۔ حکام نے ان کے گھر سے 2 صفحات پر مشتمل ایک خط بھی برآمد کیا تھا، جس کے بعد ان کی موت کو خودکشی تصور کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی کوریا کی حالت میں گیا تھا
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخواہ کے علاقے لکی مروت میں مقامی جرگے نے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان میں ساڑھے چار کروڑ بچوں کو پولیو وائرس کی بیماری سے بچانے کے لیے آج سے ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ مگر جہاں ایک طرف خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں مقامی قبائل پر مشتمل ایک جرگے نے اس مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے تو وہیں سابقہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے تاہم پولیس کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان اور اس کا پڑوسی ملک افغانستان دنیا کے واحد دو ممالک ہیں جہاں مہلک پولیو وائرس کا پھیلاؤ تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔ رواں سال جنوری سے اب تک پاکستان میں کم از کم چھ پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ سال یہ تعداد 74 تھی۔ سنہ 2021ء میں پاکستان میں صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ملک بھر میں والدین کو انسداد پولیو ٹیم سے تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ طبی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پیلاتی ہیں تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔