صوابی( نامہ نگار)   پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے کاشتکاروں پر مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے انکم ٹیکس کے نفاذ پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کی ایما پر لگائے جانے والے ٹیکسز پر ہمیں سخت تحفظات ہیں۔اپنی رہائش گاہ پر کاشتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے اس حوالے سے ملاقات کریں گے اور قومی اسمبلی میں بھی کاشتکاروں کے مسائل کو اجاگر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا وار زون ہے اور وار زون کی وجہ سے ہماری انڈسٹری تباہ اور معیشت بیٹھ چکی ہے ، روزگار کے انتہائی کم مواقع رہ گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے زمینداروں کا گزر بسر انتہائی مشکل سے ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز ضرور لگنے چاہئیں لیکن سب سے پہلے بڑے لینڈ لارڈز اور جاگیرداروں پر عائد کیے جائیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ قومی اسمبلی میں اس مسئلے کو مثر انداز میں اٹھائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکٹر کتنی رقم ملے گی؟

لاہور:

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے گندم کے کاشتکاروں کے لیے 110 ارب روپے کا مجموعی پیکیج دیا گیا ہے، پنجاب کے علاوہ کسی صوبے میں گندم کے کاشتکاروں کو سبسڈی یا قابل ذکر امداد نہیں دی جا رہی۔

گندم کے کاشتکاروں کے لیے 25ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام امدادی پیکیج کی منظوری دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر گندم کے کاشتکاروں کو 5ہزار فی ایکڑ ملیں گے، گندم کے 5 ایکڑ پر کاشتکاروں کو 25 ہزار روپے ملیں گے۔

فلور ملوں کو کم از کم 25 فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کے لیے لازمی ترمیم کی گئی ہے۔ الیکٹرو نک ویئر ہاؤسنگ ری سیٹ پالیسی کی منظوری دی گئی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کر دی۔ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔

بینک آف پنجاب کو 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکار وں نے تقریباً 55ارب روپے کے زرعی مداخل خریدے، کاشتکاروں کو 9500ٹریکٹر پر 10ارب روپے سبسڈی دی گئی اور 1000 ٹریکٹر 2.5ارب روپے کی لاگت سے مفت دیے گئے۔

کاشتکاروں کو 8ارب روپے ٹیوب ویل سولرائزیشن کی مد میں سبسڈی دی گئی جبکہ کاشتکاروں کو 5ہزار سپر سیڈر پر 8 ارب روپے سبسڈی دی جاری ہے۔

گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ فارمر سپورٹ پروگرام کے تحت تقریباً 25ارب روپے دیے جائیں گے جبکہ صوبے بھر میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 45 لاکھ روپے کا 85 ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا۔ صوبے بھر میں گندم اگاؤ مقابلے میں دوسرے نمبر پر آنے والے کاشتکار کو 40لاکھ روپے کا 75ہارس پاور ٹریکٹر انعام ملے گا جبکہ تیسرے نمبر گندم اگانے والے کاشتکار کو 35لاکھ روپے کا 60ہارس پاور ٹریکٹر ملے گا۔

ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر 8لاکھ روپے اور سوم کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے۔ مجموعی طور پر گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کو 10کروڑ 40لاکھ روپے بطور انعام ملیں گے۔

پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے سوا ارب روپے کا ایگریکلچر انٹرنی پروگرام شروع کیا گیا۔ ہزار انٹرنی صوبے بھر میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی اور معاونت کے لیے فیلڈ میں موجود ہیں۔ اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو 25ہزار روپے فی بلاک مجموعی طور پر ساڑھے 37کروڑ روپے ملیں گے۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  • کسانوں کے نام پر سیاست نہ کی جائے: عظمٰی بخاری
  • پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکٹر کتنی رقم ملے گی؟
  • سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
  • پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
  •  قانون کی حکمرانی ہوتی تو ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے :  عمرایوب
  • فلسطین امت کی وحدت کا نقطۂ آغاز بن سکتا ہے، علامہ جواد نقوی
  • جسٹس منصور علی شاہ 21 اپریل کو بطور قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ حلف اٹھائیں گے
  • جسٹس منصور علی شاہ قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گے
  • پہلی مرتبہ جائیداد منتقلی پر ایڈوانس انکم ٹیکس وصولی لاگو نہیں ہوتی، ہائیکورٹ