CAPETOWN:

جنوبی افریقہ میں دنیا کے پہلے ہم جنس پرست امام سمجھے جانے والے محسن ہینڈرکس کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے انھیں جنوبی شہر گیبرہ کے قریب نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق محسن ہینڈرکس ایک دوسرے شخص کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے، جب ایک گاڑی ان کے سامنے آکر رک گئی اور 2 نامعلوم حملہ آوروں نے گاڑی پر فائرنگ کی، جس میں محسن ہینڈرکس موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ ان کے ساتھ موجود ڈرائیور محفوظ رہا۔

قتل کے پیچھے اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جو بھی اس کیس میں مدد فراہم کر سکتا ہو، وہ فوری طور پر آگے آئے۔

محسن ہینڈرکس کا تعلق ایل جی بی ٹی کیو مسلم کمیونٹی سے تھا اور وہ 1996 میں ہم جنس پرست کے طور پر سامنے آئے تھے۔

وہ جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن کے قریب الغربہ مسجد میں امامت کرتے تھے، جو ہم جنس پرست مسلمانوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ سمجھی جاتی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محسن ہینڈرکس

پڑھیں:

ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی


کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں ملزم کو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

8 فروری کو ارمغان کے گھر پر پولیس چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کر لی۔ فوٹیج میں ملزم ارمغان کو ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا

ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی

ویڈیو میں اے وی سی سی پولیس کو ڈیفنس خیابان مومن میں ملزم ارمغان کے گھر پر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس چھاپے کے دوران ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا گھر میں موجود ایک لڑکی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس کی کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ملزم ارمغان کو گرفتار کرلیا 6 جنوری کو مصطفیٰ عامر کو اسی گھر میں تشدد کے بعد گاڑی سمیت زندہ جلا دیا گیا تھا تاہم ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی تلاش کیلئے پولیس نے ملزم ارمغان کے گھر 8 فروری کو چھاپہ مارا تھا، جہاں ارمغان نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، بعد ازاں اس کی گرفتاری کے بعد  پولیس کو تفتیش کے بعد  مصطفیٰ عامر کی لاش 14 فروری کے روز حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پرحملہ‘ کانسٹیبل شہید ‘ دہشتگرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل
  • جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، کانسٹیبل شہید اور دہشت گرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: انسدادِ پولیو مہم پر مامور پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ، دہشتگرد ہلاک، سپاہی شہید
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: نامعلوم دہشت گردوں کا پولیس پارٹی پر حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک،
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • متنازع نہروں کیخلاف قوم پرستوں کی کال پر سندھ میں ہڑتال، خیرپور میں ریلوے ٹریک پر دھرنا
  • ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی