کیماڑی اورحیدری میں مقابلہ‘ 3زخمی ملزمان سمیت4 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) حیدری مارکیٹ میں پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے ساتھ مبینہ مقابلہ میں ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کرلی .ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی کے مطابق پولیس مقابلہ اندرون الفلاح گراؤنڈ بلاک ایچ نارتھ ناظم آباد حیدری مارکیٹ میں ہوا۔دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار جبکہ 3 ساتھی ملزمان فرارہوگئے۔ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق زخمی گرفتار ملزم کی شناخت محمد علی عرف چوچا سے ہوئی۔ملزم کے قبضے سے 1پستول بمعہ میگزین اور موٹر سائیکل برامد ہوئی۔زخمی ملزم کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ جبکہ پولیس نے فراری ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔پولیس اس حوالے سے مذید تفتیش کررہی ہے۔ دوسری جانب اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل کیماڑی اور پاک کالونی پولیس کا اصفہانی محلہ کے قریب مبینہ پولیس مقابلہ دو زخمی سمیت تین ملزمان کو گرفتار اسلحہ برآمد کرلیا۔انچارچ اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل کیماڑی راجہ خالد کے مطابق پاک کالونی اصفہانی محلہ میں پولیس مقابلہ ہوا۔پولیس نے دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں دو اسٹریٹ کریمنل ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جبکہ زخمی ملزمان کا ایک ساتھی بھی گرفتار کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس کیجانب سے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزمان کیخلاف تھانہ شالیمار میں مقدمہ درج ہے۔
گرفتار ملزمان نے اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنی حرکت پر انتہائی شرمندہ ہیں، معافی کے طلبگار ہیں، لوگوں کی دیکھا دیکھی احتجاج میں شامل ہوکر بیوقوفی کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی نقصان ہوا وہ ہمارے ہی ملک اور ہمارے ہی بھائیوں کا ہوا، سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کبھی بھی توڑ پھوڑ اور تشدد میں شامل نا ہوں، ان کاروباروں پر کام کرنے والے بھی ہمارے ہمارے پاکستانی بھائی ہیں، ان کا نقصان نا کریں۔
عدالت نے تمام 6 گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کی، عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئیں کیا وہ قابل ضمانت ہیں؟ عدالتی سوال پر تفتیشی آفیسر خاموش رہے اور سر جھکا لیا۔
عدالت نے کہا کہ جب تمام دفعات قابل ضمانت عائد کی تو یہ سب کرنے کی پھر کیا ضرورت تھی؟ تمام مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ کیوں اور کیسے دے؟
وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں پہلے انہیں کینٹ کیس شامل کیا پھر انہی کو وارث خان کمیٹی چوک شاپ حملہ میں ملوث کر دیا، اگر یہ ملزم ہیں تو فوڈ شاپس میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج پیش کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ بے شک قابل ضمانت دفعات ہیں جسمانی ریمانڈ دیا جائے ڈنڈے برآمد کرنا ہیں، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا، عدالت نے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار 6 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں اور 5 پانچ ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے فیصلہ سنادیا، گرفتار 6 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھول کر انہیں رہا کردیا گیا۔