Jang News:
2025-04-22@07:38:43 GMT

سی ٹی ڈی ارمغان کے گھر سے برآمد اسلحے کی جانچ پڑتال کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

سی ٹی ڈی ارمغان کے گھر سے برآمد اسلحے کی جانچ پڑتال کرے گا

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) مصطفیٰ قتل کیس کے گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے برآمد اسلحے کی جانچ پڑتال کرے گا۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے میں برآمد اسلحے کی جانچ پڑتال سے متعلق فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق آرم ٹریفکنگ اینڈ مانیٹرنگ ڈیسک (اے ٹی ایم ڈی) کو برآمد اسلحہ اور گولیاں حوالے کردی گئی ہیں۔

حکام کے مطابق اے ٹی ایم ڈی اسلحے کی مکمل تفصیل حاصل کرے گا اور اس بات کی تفتیش کرے گا کہ اسلحہ کہاں کہاں استعمال ہوا؟

حکام کے مطابق اے ٹی ایم ڈی تفتیش کے بعد رپورٹ اے وی سی سی کو پیش کرے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: حکام کے مطابق اسلحے کی سی ٹی ڈی کرے گا

پڑھیں:

ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی


کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں ملزم کو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

8 فروری کو ارمغان کے گھر پر پولیس چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کر لی۔ فوٹیج میں ملزم ارمغان کو ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا

ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی

ویڈیو میں اے وی سی سی پولیس کو ڈیفنس خیابان مومن میں ملزم ارمغان کے گھر پر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس چھاپے کے دوران ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا گھر میں موجود ایک لڑکی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس کی کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ملزم ارمغان کو گرفتار کرلیا 6 جنوری کو مصطفیٰ عامر کو اسی گھر میں تشدد کے بعد گاڑی سمیت زندہ جلا دیا گیا تھا تاہم ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی تلاش کیلئے پولیس نے ملزم ارمغان کے گھر 8 فروری کو چھاپہ مارا تھا، جہاں ارمغان نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، بعد ازاں اس کی گرفتاری کے بعد  پولیس کو تفتیش کے بعد  مصطفیٰ عامر کی لاش 14 فروری کے روز حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی نے تاج حیدر کی خالی سینیٹ نشست پر وقار مہدی کو ٹکٹ جاری کردیا
  • مصطفی عامر قتل کیس: پولیس مقابلے کے مقدمے میں اہم پیش رفت، غیر قانونی اسلحے سے متعلق اہم انکشافات
  • تاج حیدر کی خالی سینیٹ نشست پر وقار مہدی کو ٹکٹ جاری
  • لاہور: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے فرانزک ہونے والے اسلحے کی چوری کا انکشاف ، ملازم ہی ملوث نکلا
  • سینیٹ: خالی نشست کیلئے 4 امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال
  • افغان شہریوں کی واپسی: ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں24/7 کنٹرول روم قائم
  • گلشن اقبال 13 ڈی میں شہری کے ہاتھوں ڈاکو ہلاک
  • مصطفی قتل کیس، ارمغان کے گھر چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کی پولیس پر فائرنگ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی