بنگلادیش کی امن مشقوں میں شرکت سے بھارت پریشان
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی: پاکستان میں حال ہی میں ہونے والی امن مشقوں میں بنگلادیش کی شرکت نے بھارت کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، ان مشقوں میں مختلف ممالک کی بحریہ نے حصہ لیا، مگر بنگلادیشی بحریہ کی شمولیت خاص طور پر توجہ کا مرکز بن گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق بنگلادیشی بحریہ کا جہاز “سامودرا جوئے” چٹاگانگ سے کراچی پہنچا تاکہ ان مشقوں میں حصہ لے سکے، اس جہاز پر 33 افسران سمیت 274 افراد کا عملہ موجود تھا، پاکستان میں قیام کے دوران پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے جہاز کا دورہ کیا اور بنگلادیشی عملے سے ملاقات کی۔
بنگلادیشی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نظم الحسن نے “امن ڈائیلاگ” سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان مشقوں میں حصہ لینے والی اقوام کی کئی قدریں مشترک ہیں، شراکت داری اور سیاسی عزم خطے میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ مشقیں نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر میری ٹائم سکیورٹی کو مستحکم کرنے کا ذریعہ بنیں گی، بحیرہ ہند خطے کی معیشت، سکیورٹی اور جغرافیائی سیاست میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان اور بنگلادیش کے میری ٹائم تعلقات میں بہتری کا امکان
بنگلادیشی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نظم الحسن نے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ???? ہمیں میری ٹائم سکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہیے، انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے، مشترکہ بحری آپریشنز اور سکیورٹی تعاون کو فروغ دینا چاہیے،???? امن مشقوں کا مقصد محض فوجی مشقیں نہیں بلکہ مشترکہ بحری سکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔
بنگلادیشی بحریہ کی ماضی میں امن مشقوں میں شرکت
خیال رہےکہ بنگلادیش کی بحریہ 2007، 2009 اور 2013 میں بھی امن مشقوں کا حصہ بن چکی ہے، مگر 12 سال کے طویل وقفے کے بعد ایک بار پھر ان مشقوں میں شرکت نے پاکستان اور بنگلادیش کے تعلقات میں نئے امکانات پیدا کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بنگلادیشی بحریہ
پڑھیں:
لاطینی امریکا کے فوجی سربراہ نے استعفا دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: لاطینی امریکا میں امریکی فوج کے سربراہ نے اختلافات کے باعث استعفا دے دیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ کے ساتھ پائے جانے والے شدید اختلافات کی وجہ سے لاطینی امریکا میں امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل ایلون ہولسی نے اچانک استعفا دے دیا ہے۔ حکام کے مطابق ہیگسیٹھ نے جنوبی کمانڈ کے آپریشنز اور منصوبہ بندی پر نارضی کا اظہار کیا تھا، جس کے نتیجے میں ہولسی کو اپنے عہدے سے فوری طور پر دستبردار ہونا پڑا۔ مذکورہ فیصلے نے پینٹاگون اور امریکی فوج میں ایک نیا تناو¿ پیدا کر دیا ہے، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب وینزویلا کے ساتھ کشیدگی اور دیگر حساس آپریشنز جاری ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ ہولسی نے حالیہ امریکی حملوں پر اختلاف کیا تھا، جو کیریبین میں مشتبہ منشیات کی اسمگلنگ کی کشتیوں پر کیے گئے تھے۔