گزشتہ روز زرداری ہاؤس کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں اراکین بلوچستان اسمبلی نے پارٹی کی مرکزی قیادت سے ملاقات کی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر سردار فیصل خان جمالی،سردار بابا غلام رسول عمرانی،ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولا،مشیر کھیل و امور نوجوان مینا مجید، سینیٹر سردار محمد عمر کورگیج، پارلیمانی سیکرٹری برائے محکمہ آئی ٹی سردار زادہ صمد خان گورگیج، صوبائی وزیر برائے آبپاشی محمد صادق عمرانی، سینیئر رہنما علی مدد جتک،صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ،صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میر ظہور بلیدی، پارلیمانی سیکرٹری انرجی میر اصغر رند، مشیر برائے محکمہ بلدیات حمزہ زہری،صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہ یار ڈومکی سمیت دیگر پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں بغاوت کے پیچھے صوبے کی پسماندگی نہیں، سرفراز بگٹی

اجلاس میں سیاسی صورتحال پارٹی اور حکومتی امور کی کارکردگی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی کارکردگی کو سراہا تاہم دوسری جانب صوبائی وزیر علی حسن زہری اور وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بکٹی کے درمیان ہونے والے تلخ جملوں کے تبادلے سے متعلق بھی معاملہ زیر بحث رہا۔

اس دوران پیپلز پارٹی کی مرکزی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور نے اراکین  اسمبلی کو دونوں فریقین کے مابین معاملات کو حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق فریال تالپور کی زیر صدارت ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے صوبائی وزرا، اراکین اسمبلی اور صوبائی حکومت کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی کی قیادت نے بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود کے لیے مرتب کردہ حکمت عملی اور اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ اجلاس معمول کا ایک مشاورتی اجلاس تھا جس میں پارٹی کے تنظیمی امور، عوامی بہبود کے منصوبوں اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم، بعض میڈیا ہاؤسز نے اس اجلاس کو غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا جبکہ حقیقت میں یہ ایک داخلی مشاورت تھی جو ہر سیاسی جماعت کے معمول کا حصہ ہوتی ہے۔

 ترجمان بلوچستان حکومت نے مزید کہا کہ اجلاس میں پارٹی قیادت نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور بلوچستان حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس کے ترقیاتی اقدامات کی حمایت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی فریال تالپور وزیراعلیٰ بلوچستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سرفراز بگٹی فریال تالپور وزیراعلی بلوچستان بلوچستان حکومت فریال تالپور پیپلز پارٹی کی کارکردگی اجلاس میں کا اظہار پارٹی کی

پڑھیں:

چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس اور وزیر اعلیٰ آسان کاروبار کارڈ سکیموں کے بارے سٹئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس پیسک ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں بلاسود قرضوں کی دونوں سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ ایم ڈی پیسک سائرہ عمر نے سکیموں پر پیش رفت بارے بریفننگ دی۔

سیکرٹری صنعت و تجارت محمد عمر مسعود،صدر بنک آف پنجاب ظفر مسعود،محکمہ خزانہ،اربن یونٹ کے حکام اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس اور وزیر اعلیٰ آسان کاروبار کارڈ سکیموں کے بارے اہم فیصلے بھی کئے گئے۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کی بلاسود قرضوں کی سکیموں کے تحت قرضوں کے حصول کیلئے لاکھوں افراد نے درخواستیں دی ہیں۔

(جاری ہے)

آسان کاروبار فنانس سکیم کے تحت 3کروڑروپے تک کے بلاسود قرضے دئیے جارہے ہیں جبکہ آسان کاروبار کارڈ سکیم کے تحت 10لاکھ روپے تک بلا سود قرضے کی سہولت موجود ہے۔یہ دونوں سکیمیں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے فروغ کیلئے معاون ثابت ہورہی ہیں۔ بلاسود قرضوں کی یہ دونوں سکیمیں انتہائی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سکیموں کو انتہائی سہل بنایا گیا ہے اور وزیر اعلیٰ کاروبار فنانس سکیم کے تحت ضرورت کے مطابق قرضے دئیے جارہے ہیں۔

صوبائی وزیر کو بریفننگ کے دوران بتایا گیا ہے کاروبار فنانس کیلئے 80 ہزار سے زائد افراد کی قرض کی درخواستیں منظور ہوچکی یں جبکہ کاروبار فنانس اور کاروبار کارڈ سکیموں کے ذریعے 34ہزار سے زائد کاروباری افراد کو قرص جاری ہوچکے ہیں۔اسی طرح آسان کاروبار کارڈ سکیم کے تحت ایک لاکھ 4ہزار کارڈ منظور ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ بل کی عدم منظوری، مریم نواز برہم، سخت نوٹس لے لیا
  • اراکین اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کا سخت پیغام غلطی سے پی ٹی آئی رکن کو بھی ارسال
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • پیپلز پارٹی کا  بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ
  • پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • پنجاب: ن لیگ، پی پی پاور شیئرنگ کمیٹیوں کے اجلاس کل طلب
  • چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ
  • سوشل میڈیا سے نوجوانوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے: سرفراز بگٹی
  • کینالز منصوبہ پیپلز پارٹی ہی مسترد کرائے گی: وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ