سائنس دانوں نےآلودگی کو ایندھن بنانے والی ڈیوائس تیارکرلی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کیمبرج: سائنس دانوں نے شمسی توانائی سے چلنے والی ایک ڈیوائس بنائی ہے جو ہوا سے آلودگی کشید کر کے اس کو کاروں اور طیاروں کے ایندھن میں بدل سکتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین کی ٹیم نے یہ نیا ری ایکٹر ضیائی تالیف سے متاثر ہو کر بنایا ہے جس کو ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سِن گیس میں بدلنے کے لیے کسی تار یا بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ذرائع کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ یہ ری ایکٹر موسمیاتی بحران کے لیے ایک نیا حل پیش کرتے ہوئے کاربن کشید کرنے اور ذخیرہ کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجیز (سی ایس ایس) کا متبادل فراہم کرتا ہے۔
سی سی ایس کو موسمیاتی تغیر کے اثرات کو کم کرنے یا ختم کرنے کے لیے ایک طریقہ قرار دیا جاتا ہے اور حال ہی میں برطانوی حکومت نے اس ٹیکنالوجی کے لیے 22 ارب پاؤنڈز مختص کیے ہیں۔
موجودہ سی سی ایس طریقہ کار پر بہت زیادہ توانائی کی کھپت کی وجہ سے تنقید کی جاتی ہے اس کے علاوہ زیر زمین پریشرائزڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے تحفظات کا بھی سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
سال 2026 میں گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ ایک بار پھر بے قابو ہونے کے خدشات کے ساتھ سامنے آیا ہے۔
موجودہ مالی سال میں اگر اصلاحاتی اقدامات فوری طور پر نافذ نہ کیے گئے تو گردشی قرضے میں 734 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔
حکومت نے اس خطرے کو کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے میمورنڈم آف فنانشل اینڈ اکنامک پالیسیز (MEFP) کے تحت طے شدہ اقدامات پر عمل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔ اگر موجودہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ کی گئی تو جون 2026 تک گردشی قرضہ موجودہ 1.615 ٹریلین روپے سے بڑھ کر 2.35 ٹریلین روپے تک پہنچ سکتا ہے۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مالی سال 2025-26 کے لیے گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان کی منظوری دی ہے، جس میں ٹیرف ری بیسنگ، تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی، ریکوریز میں بہتری اور ملکیتی پاور پلانٹس و آئی پی پیز کو 400 ارب روپے کے قریب ادائیگیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 120 ارب روپے پرنسپل کی واپسی بھی کی جائے گی تاکہ قرضے کا مجموعی حجم نیوٹرل رہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی 2025 کے اختتام پر گردشی قرضہ 1.614 ٹریلین روپے تھا، اور منصوبہ یہ ہے کہ اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے اس کا بہاؤ تقریباً 522 ارب روپے تک محدود رکھا جائے۔