غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کا محاسبہ ہونا چاہئے، افریقی رہنماء
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں افریقی رہنماوں کا کہنا تھا کہ وہ صیہونی رژیم کیجانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور فلسطین میں نہتے شہریوں سمیت وہاں کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کیخلاف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آج ایتھوپیا کے دارالحکومت "آدیس آبابا" میں افریقی ممالک کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں شرکاء نے صیہونی رژیم کے ساتھ تعاون بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس کے اختتام پر ایک بیانیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ جب تک فلسطین پر اسرائیل کے حملے بند اور قبضے کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہم صیہونی رژیم کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے تمام اقدامات روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ افریقی رہنماوں نے کہا کہ صیہونی رژیم اس وقت فلسطین میں نسل کشی کر رہی ہے اسی وجہ سے اس رژیم کا انٹرنیشنل ٹرائل ہونا چاہئے۔ افریقی سربراہی اجلاس میں شرکاء نے غزہ پر صیہونی جارحیت کی مذمت کی۔ وہاں پر موجود لوگوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ صیہونی رژیم کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور فلسطین میں نہتے شہریوں سمیت وہاں کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے خلاف ہیں۔
واضح رہے کہ افریقی ممالک کا 38واں اجلاس گزشتہ روز ایتھوپیا میں ہوا جس میں افریقی ممالک کے سربراہان اور بین الاقوامی و علاقائی اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت نے اپنے تازہ ترین جاری بیان میں اعلان کیا کہ مزید 17 شہداء کے جسد خاکی ہسپتال منتقل کئے گئے ہیں کہ جن میں سے 14 افراد غزہ جنگ کے دوران ملبے تلے دبنے کی وجہ سے شہید ہوئے جب کہ 3 لاشیں جنگ بندی کے بعد قابض رژیم کی اس پٹی پر تازہ جارحیت کے نتیجے میں سامنے آئی ہیں۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ ابھی تک غزہ جنگ میں لقمہ اجل بننے والے زیادہ تر شہداء کے پیکر، ملبے تلے ہیں۔ اس بیان کی بنیاد پر 7 اکتوبر 2023ء سے آج کے دن تک 47 ہزار 239 افراد شہید جب کہ 1 لاکھ 11 ہزار 676 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ 19 جنوری 2025ء کو غزہ کی پٹی میں جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد صیہونی رژیم نے بارہا اس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رژیم
پڑھیں:
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ملت کے مخلص و بہادر رہنماء ہیں، علامہ علی حسنین
اپنے بیان میں علامہ علی حسنین حسینی نے ایم ڈبلیو ایم کے سہ روزہ کنونشن اور پارٹی الیکشنز سے متعلق کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے جمہوریت کی بہترین مثال پیش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو دوبارہ ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری قوم کے مخلص اور بہادر رہنماء ہیں۔ پوری جماعت کو ان کی صلاحیت اور قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔ ان کی قیادت میں پورے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین ایک منظم اور مضبوط جماعت بن چکی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے اپنے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے سہ روزہ کنونشن اور پارٹی الیکشنز سے متعلق کہا کہ ہماری جماعت نے جمہوریت کی بہترین مثال پیش کی ہے۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے انٹرا پارٹی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی قیادت سے قوم کی امیدیں وابستہ ہیں۔ پارٹی کی کارکردگی کو آئیندہ سالوں میں مزید بہتر بنائیں گے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہمیشہ پوری قوم کے حقوق کی بات کی ہے۔ انہوں نے پاراچنار سے لیکر کوئٹہ کے مظلومین، اور کراچی سے لیکر کشمیر تک ہر مسئلے پر پوری قوم کو اکھٹا کیا۔ بلوچستان اور پاراچنار میں جاری مظالم پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔ ہمیں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے، اور یقین ہے کہ وہ مظلوموں کے حقوق کیلئے جدوجہد ہمیشہ جاری رکھیں گے۔