سوشل میڈیا فلٹرز سے نوجوانوں میں پیدا ہوتے نفسیاتی مسائل کا حل کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سوشل میڈیا فلٹرز کا زیادہ استعمال نوجوانوں میں ڈپریشن اور پریشانی کا باعث بن سکتا ہے، والدین اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ ان کی صحت مند مصروفیات کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:خاندانی نظام تباہ ہورہا ہے، سوشل میڈیا پر پابندی لگائی جائے، درخواست دائر
سوشل میڈیا ماہر محمد حسین نے ماہرین نے اتوار کواپنے ایک انٹرویو کے دوران نوجوانوں کی صحت پر سوشل میڈیا کے خطرناک اثرات پر روشنی ڈالی۔
نوجوانوں میں خود اعتمادی کی کمیانہوں نے خاص طور پر بیوٹی فلٹرز کے استعمال کے خطرات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ان کے بڑھتے ہوئے استعمال سے نوجوانوں میں خود اعتمادی کی کمی، جسمانی عدم اطمینان اور بے چینی پیدا ہو سکتی ہے۔
سوشل میڈیا کے ایک اور ماہر نے متنبہ کیا کہ سیلفیز پر فلٹرز کا استعمال یا تصویروں میں ترمیم کرنے سے افراد غیر حقیقی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔
’پرفیکٹ‘انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح وہ اپنے آپ کو حقیقی لوگوں کی بجائے ’پرفیکٹ‘ کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے صارفین خود کو اپنے خیالات، جذبات اور جسمانی احساسات سے منقطع محسوس کر سکتے ہیں اور ان میں مسخ شدہ احساس پیدا ہوسکتا ہے۔
خطرات سے آگاہیماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ والدین اور سرپرستوں کو زیادہ فعال انداز اختیار کرنا چاہیے اور ان خطرات سے آگاہ ہونا چاہیے اور منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنے بچوں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی نگرانی کرنی چاہیے۔
سوشل میڈیا کے ماہر محمد حسین نے خبردار کیا کہ نوعمر لڑکیاں خاص طور پر سوشل میڈیا پر بیوٹی فلٹرز کے منفی اثرات کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فلٹرز خوبصورتی کے غیر حقیقی معیارات بناتے ہیں۔ مزید برآں لائکس اور کمنٹس کے ذریعے تصدیق کی مسلسل ضرورت ان کی دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
والدین اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریںوالدین اور سرپرستوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ سوشل میڈیا کے خطرات کے بارے میں کھل کر بات کریں اور ایک مثبت جسمانی تشخص کو فروغ دیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریں۔ انہوں نے بچوں کی آؤٹ ڈور سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کو پارک میں لے جائیں، ان کے ساتھ کھیلیں یا صرف بات چیت کریں۔ اس سے ان کے ساتھ آپ کا رشتہ مضبوط ہو گا اور تفریح کے لیے سوشل میڈیا پر ان کا انحصار کم ہو گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بے چینی پرفیکٹ سوشل میڈیا فلٹرز فلٹرز موبائل فلٹرز نفسیاتی بیماریاں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بے چینی پرفیکٹ فلٹرز موبائل فلٹرز نفسیاتی بیماریاں سوشل میڈیا کے نوجوانوں میں اپنے بچوں انہوں نے کے ساتھ نے بچوں کے لیے
پڑھیں:
سیاست میں دشمنی کا ماحول پی ٹی آئی نے پیدا کیا : طارق فضل چوہدری
وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے تحریک انصاف کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو اسٹیبلشمنٹ کو مذاکرات میں ساتھ بٹھانے کا شو ق ہے تو ہم ان سے درخواست کر دیتے ہیں ، بانی کی بہنوں کی ملاقات سے زیادہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ وہاں پر تصاویر اور ٹک ٹاک بنوائیں،نہروں کا معاملہ یقینی طور پر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا، حکومت چلے گی اور مسائل حل کرنے کیلئے مل کر آگے بڑھیں گے ، عمر کوٹ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن)سندھ نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا اگر یہ اتحاد نہ ہوتا تو بہتر ہوتا، پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارا اتحاد ملک کو مسائل سے نکلالنے کیلئے ہے ، جمہوریت کیلئے ہے لیکن یہ انتخابی اتحاد نہیں ، پیپلز پارٹی اپنے صوبے میں کام کر رہی ہے اور مرکز میں وہ ہمارے ساتھ ہیں، ملک کسی بھی سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، پیپلز پارٹی کے سیاستدان سمجھدار ہیں ۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ ہم تو مذاکرات کے حق میں ہیں، سیاست کا دوسرا نام بات چیت ہے ، سیاست میں دشمنی کا ماحول پی ٹی آئی نے پیدا کیاہے ، بات چیت کیلئے دروازے آج بھی کھلے ہیں، مذاکرات کیلئے ہمارا دو ٹوک موقف ہے ، پی ٹی آئی کبھی کہتی ہے کہ مذاکرات کرنے چاہئیں اور کبھی نہیں کرنے چاہئیں ، پی ٹی آئی میں جتنے اس وقت اندرونی اختلافات ہیں وہ شاید ہی کسی اور سیاسی جماعت میں رہے ہوں، ان میں دھڑے بندی اور ٹوٹ پھوٹ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ، پہلے انہیں اپنے اندر یکسوئی پیدا کرنی چاہیے کہ وہ کرنا کیا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی یہ لوگ کہتے ہیں حکومت سے بات نہیں کریں گے اسٹیبلشمنٹسے بات کریں گے تو میں انہیں کہتا ہوں کہ سارے اکھٹے بیٹھ جاتے ہیں ، اگر آپ کو اسٹیبلشمنٹکو ساتھ بٹھانے کا شوق ہے تو ہم ان سے درخواست کر دیں گے ، ملک کی بات ہے تو میں نے ایک قدم آگے جا کر کہا کہ ہم چیف جسٹس کو بھی ہاتھ جوڑیں گے ۔