بانی پی ٹی آئی آرمی چیف کو بار بار خط لکھ کر سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی آرمی چیف کو خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے تجویز ہے کہ وہ جو لکھنا چاہتے ہیں، وزیر اعظم کو لکھیں۔
اتوار کو نارووال کے مسلم گرلز کالج میں تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بار بار آرمی چیف کو خط لکھ کر فوج کو سیاست میں شامل کرنا چاہتے ہیں،ایسا کوئی جمہوریت پسند نہیں کر سکتا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی ملک میں مثبت سیاست کے فروغ میں سنجیدہ ہیں اور اُن کے پاس تجاویز یا شکایات ہیں تو انہیں آرمی چیف کو خط لکھنے کے بجائے وزیراعظم کو خط لکھنا چاہیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کا جواب آرمی چیف نے خود دے دیا ہے، جو بھی سیاسی معاملات ہوں ان کا مرکزی ڈاک خانہ وزیراعظم کا دفتر ہی ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال آرمی چیف پاک فوج جمہوریت پسند حسن ابدال خط خطوط سیاست شہباز شریف عمران خان ناروال وزیر اعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال ا رمی چیف پاک فوج جمہوریت پسند حسن ابدال سیاست شہباز شریف ناروال احسن اقبال نے کہا بانی پی ٹی ا ئی ا رمی چیف کو چاہتے ہیں
پڑھیں:
یقینی بنانا چاہیے کہ ٹیکنالوجی انسانوں اور کرہ ارض کے لیے مثبت کردار ادا کرے، احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں منعقدہ آسیان پاکستان ٹیکنالوجی ایکسپو 2025 سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ نیشنز (آسیان) ممبران کے درمیان ریسرچ میں تعاؤن ناگزیر ہے، ہمیں ریسرچ سے متعلق اپنی ترجیحات ابھرتے ہوئے شعبوں سے منسلک کرنی چاہئیں۔ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ڈیویلپمنٹ، سمارٹ سیٹیز، زراعت، گرین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ہیلتھ کے شعبوں میں کام کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان آسیان کے وژن کی حمایت میں ثابت قدم ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
وفاقی وزیر نے کہا کہ آسیان کے ممبر ممالک اور پاکستانی اداروں کے درمیان تعاؤن اور لیبارٹریز کا قیام اس سلسلے میں اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے، ہماری صنعتوں کی مل کر پراڈکٹس اور پروٹوٹائپس پیدا کرنے میں حوصلہ افزائی کرنی چاہیے جس سے گلوبل ساؤتھ کی ضرورتیں پوری کی جاسکیں، ان میں کم قیمت طبی ڈائگناسٹک کا نظام اور ای-گورننس وغیرہ شامل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے پائیدار ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ ٹیکنالوجی انسانوں اور کرہ ارض کے لیے مثبت کردار ادا کرے۔ پاکستان اور آسیان کاربن کا اخراج کم کرنے کی ٹیکنالوجی، سرکولر اکانومی ماڈل اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے نظام پر کام کرسکتے ہیں، ہمیں ٹیکنالوجی کا استعمال سماجی شراکت داری بڑھانے کے لیے کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: قومی پیداواریت، معیار اور جدت سمٹ 2024 کا انعقاد، احسن اقبال کا افتتاحی خطاب
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیکنالوجی اور جدت پر مبنی مستقبل کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارا مقصد پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانا، معیشت کا استحکام اور خطے میں بامعنی تعاؤن کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ہم یہ سب کچھ الگ نہیں کرسکتے، اس لیے آسیان سے پارٹنرشپ اہم ہی نہیں بلکہ بنیادی چیز ہے۔
احسن اقبال نے آسیان پاکستان ٹیکنالوجی کوآپریشن فورم کے قیام کی بھی تجویز دی جس کے ذریعے ہر سال خصوصی اجلاس میں ٹیکنالوجی سے متعلق مشترکہ پراجیکٹس کی نشاندہی اور ان پر پیش رفت پر غور کیا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسیان آسیان ممالک احسن اقبال ٹیکنالوجی ریسرچ سائنس