لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان میں کئی سال سے جاری سیاسی افراتفری اور اختلافات کو ختم کرنے کے لیے سینئر سیاستدان چوہدری شجاعت میدان میں آ گئے ہیں۔

پاکستان میں کئی ساقل سے جاری سیاسی افراتفری جاری ہے اور سیاسی جماعتوں کے اختلافات انتہا پر پہنچے ہوئے ہیں۔ اس صورتحال میں عروج پر پہنچی سیاسی کشیدگی کم کرنے اور حکومت واپوزیشن جماعتوں کو قریب لانے کے لیے سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعطم چوہدری شجاعت حسین میدان میں آ گئے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی۔ میر نصیر خان مینگل کو چیئرمین اور غلام مصطفیٰ ملک کو وائس چیئرمین مقرر کیا ہے۔

یہ کمیٹی سیاسی اور سماجی حلقوں کے درمیان ہم آہنگی اور نیشنل ڈائیلاگ کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔ معاشی اور سیاسی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔

چوہدری شجاعت کی قائم کردہ پولیٹیکل کوآرڈینشین کمیٹی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی قومی معاملات پر اکٹھا چلنے پر آمادہ کرے گی اور کمیٹی بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی۔ یہ کمیٹی ملک میں پبلک سیکٹر کی بہتری کے لیے بھی کردار ادا کرے گی۔
مزیدپڑھیں:مریم نواز نے پنجاب کو دلہن کی طرح سجا دیا، کیپٹن (ر) صفدر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت کے لیے کرے گی

پڑھیں:

مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار

اسلام آباد(اوصاف نیوز) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جے یوآئی ف نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔

جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی،اس بات کا فیصلہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیا جو اتوار کو لاہور میں اختتام پذیر ہوا۔

جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور باوقت ضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی، اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔

جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔

منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کیے ہیں۔ جے یو آئی نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں۔

جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی، اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہو سکے ۔ اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔

پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق

متعلقہ مضامین

  • فلسطین سے اظہار یکجہتی کے نام پر انٹرنیشنل فوڈ چین پر حملے غلط ہیں: سیاسی جماعتوں میں اتفاق
  • JUI، PTIمیں دوریاں، اپوزیشن اتحادخارج ازامکان
  • سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
  • چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر
  • بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے ہی میدان پر ریت کی دیوار ثابت
  • جے یو آئی (ف) کا تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  •  اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مراعاتی پیکج شاندار ہے، چوہدری شجاعت  
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
  • آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا؛ چودھری شجاعت حسین
  • بھارت، مدھیہ پردیش میں بڑھتی ہوئی ہندو مسلم کشیدگی، فورسز کی بھاری نفری تعینات