اداکارہ نازش جہانگیر کو بولڈ لباس پہننا مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ نازش جہانگیر کو انڈونیشیا کے شہر بالی میں بولڈ لباس پہننے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نازش جہانگیر، جو متنازع بیانات اور آراء کی وجہ سے اکثر خبروں میں رہتی ہیں، اس بار اپنے لباس کے انتخاب کی وجہ سے زیر بحث ہیں۔ اداکارہ ان دنوں بالی میں تعطیلات گزار رہی ہیں اور وہاں سے اپنی خوبصورت تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کر رہی ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے ایک ویڈیو میں بیک لیس بیچ ڈریس پہن کر اپنی فٹنس کو نمایاں کیا جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Nazish Jahangir Khan (@nazishjahangir)
کئی مداحوں نے ان کے بولڈ لباس پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کے لباس پہن کر مزید پروجیکٹس اور کام حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ بعض صارفین نے ان کا موازنہ اداکارہ علیزے شاہ سے بھی کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈنمارک نےبھی کمسن بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کردی
ڈنمارک (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے بعد ڈنمارک کی بھی 15 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی
حال ہی میں 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا پابندی نافذ کرنے والے آسٹریلیا سے ایک اور ملک ایک ہاتھ آگے نکل گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک نے 15 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ڈنمارک کی حکومت کا کہنا ہے کہ کم عمر بچوں کی انٹرنیٹ تک رسائی کو روکنے کا منصوبہ تیار کررہے ہیں جسے پہلے بل کی صورت اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
اس بل کو حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین کی مکمل حمایت حاصل ہے اور باضابطہ منظوری کے بعد آئندہ برس سے نافذ بھی ہوسکتا ہے۔
عمر کی تصدیق کے لیے ڈنمارک ایک ڈیجیٹل ایویڈنس ایپ متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کے ذریعے پابندی پر عمل یقینی بنایا جا سکے گا۔
فی الوقت بل کے مندرجات دستیاب نہیں تاہم امکان ہے کہ 13 سال سے 15 سال کی عمر تک بچے والدین کے اکاؤنٹس استعمال کرسکتے ہیں۔
البتہ 13 سال سے 15 سال تک کے عمر کے بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹ بنانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ ڈنمارک میں 98 فیصد بچے اپنا خود کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال کرتے ہیں اور ناسمجھی میں جرائم پیشہ گروہوں کے ہتھے بھی چڑھ جاتے ہیں۔