راولپنڈی:

راولپنڈی : جی ایچ کیو حملہ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مزید 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ ہوگئی جس کے بعد شہادتوں کی تعداد 25 ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ اڈیالہ جیل پہنچے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرۂ عدالت میں پیش کیا گیا۔

سماعت میں شرکت کے لیے نامزد ملزمان شیخ رشید، زرتاج گل و دیگر اڈیالہ جیل پہنچے، پراسیکیوٹر ظہیر شاہ اپنی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے، ملزمان کے وکیل فیصل ملک اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے، عدالت کی جانب سے طلب کردہ استغاثہ کے چشم دید گواہان بھی بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔ جیل حکام کی اجازت کے بعد، پراسیکیوٹرر، وکلاء، ملزمان، گواہان اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوئے۔

سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی گئی، مقدمہ میں مجموعی طور پر 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی جاچکی، آج شہادت ریکارڈ کرانے والوں میں سب انسپکٹر بابر سجاد، عقیل احمد، رجب علی احمد نواز، سب انسپیکٹر عرفان حسین، شمریز محبوب، کانسٹیبل طالب حسین، کانسٹیبل ثمرہ اشفاق بھی شامل تھے۔ مقدمہ میں استغاثہ کے گواہان کی شہادت ریکارڈ کرنے کا آغاز 15 جنوری کو ہوا تھا، گزشتہ آٹھ سماعتوں میں استغاثہ نے 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کرائی۔

پولیس نے مرکزی مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور اشتہار میں عدالت پیش کیے، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور عدالتی اشتہار ملزم مراد سعید، حماد اظہر، راجہ بشارت اور زلفی بخاری کے پیش کیے گئے۔

خاتون پولیس اہلکار نے ملزمہ نادیہ حسین اور فاطمہ احسن سے برآمد موبائل فون عدالت پیش کیے۔

بعد ازاں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان جی ایچ کیو حملہ کیس

پڑھیں:

چارسدہ: نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چارسدہ کے علاقے پڑانگ قبرستان کے قریب فائرنگ کے المناک واقعے میں 2 خواتین ٹیچرز جاں بحق ہو گئیں۔

پولیس کے مطابق نامعلوم ملزمان نے خواتین پر گولی چلائی، جس سے دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔

جاں بحق ہونے والی خواتین سرکاری ٹیچرز تھیں اور گورنمنٹ ہائی اسکول شاہ پسند کلی میں ڈیوٹی کے لیے جا رہی تھیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے اور ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے اور سرچ آپریشنز جاری ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور واقعے کے محرکات معلوم کرنے کے لیے مقامی لوگوں سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں۔ واقعہ تعلیمی شعبے کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے اور اہل خانہ اور اسکول کمیونٹی میں شدید غم و صدمہ پایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ثناء یوسف قتل کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات ریکارڈ
  • نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • ثناء یوسف قتل کیس میں پراسکیوشن کے مزید دو گواہان کے بیانات ریکارڈ
  • 9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ریکارڈ
  • ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ریکارڈ
  • ڈاکٹر وردہ قتل کیس: ملزمان کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
  • عادل راجہ نے بریگیڈیئر راشد نصیر کے خلاف زہر اگلنے، بے بنیاد الزامات لگانے کا اعتراف کرلیا
  • عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی سے متعلق رانا ثنااللہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • چارسدہ: نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق