پاکستان میں کئی سال سے جاری سیاسی افراتفری اور اختلافات کو ختم کرنے کے لیے سینئر سیاستدان چوہدری شجاعت میدان میں آ گئے ہیں۔پاکستان میں کئی ساقل سے جاری سیاسی افراتفری جاری ہے اور سیاسی جماعتوں کے اختلافات انتہا پر پہنچے ہوئے ہیں۔ اس صورتحال میں عروج پر پہنچی سیاسی کشیدگی کم کرنے اور حکومت واپوزیشن جماعتوں کو قریب لانے کے لیے سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعطم چوہدری شجاعت حسین میدان میں آ گئے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کر دی۔ میر نصیر خان مینگل کو چیئرمین اور غلام مصطفیٰ ملک کو وائس چیئرمین مقرر کیا ہے۔یہ کمیٹی سیاسی اور سماجی حلقوں کے درمیان ہم آہنگی اور نیشنل ڈائیلاگ کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔ معاشی اور سیاسی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔چوہدری شجاعت کی قائم کردہ پولیٹیکل کوآرڈینشین کمیٹی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی قومی معاملات پر اکٹھا چلنے پر آمادہ کرے گی اور کمیٹی بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی۔ یہ کمیٹی ملک میں پبلک سیکٹر کی بہتری کے لیے بھی کردار ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت کے لیے کرے گی

پڑھیں:

جے یو آئی (ف) کا تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ

جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27 اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہو گی۔ اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام نے حتمی طور پر فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کیساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایماء پر قائم کیا جائے گا۔ جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی، وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غور آنیوالے معاملات کا جائزہ لیتی رہے گی اور بوقت ضرورت تحریک انصاف کیساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27 اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہو گی۔ اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔ جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔ منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔

دوسری جانب سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جبکہ آج مولانا فضل الرحمان منصورہ لاہور میں حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات بھی کریں اور بعدازاں دونوں رہنما میڈیا سے بھی گفتگو کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • درباروں سے چندہ اکٹھا کرنے کیلئے اے ٹی ایم مشین جیسے پیسوں کے گلے رکھے جائیں گے، چوہدری شافع
  • فلسطین سے اظہار یکجہتی کے نام پر انٹرنیشنل فوڈ چین پر حملے غلط ہیں: سیاسی جماعتوں میں اتفاق
  • JUI، PTIمیں دوریاں، اپوزیشن اتحادخارج ازامکان
  • سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
  • چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر
  • بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے ہی میدان پر ریت کی دیوار ثابت
  • جے یو آئی (ف) کا تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  •  اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مراعاتی پیکج شاندار ہے، چوہدری شجاعت  
  • آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا؛ چودھری شجاعت حسین
  • بھارت، مدھیہ پردیش میں بڑھتی ہوئی ہندو مسلم کشیدگی، فورسز کی بھاری نفری تعینات