سینیٹر پروفیسر ساجد میر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ڈاکٹر حافظ عبدالکریم تیسری بار ناظم اعلی جبکہ ناظم مالیات حافظ فیصل افضل منتخب ہوئے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ارکان شوری کی طرف سے ملنے والے مسلسل اعتماد اور انتخاب پر شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر منتخب ہو گئے۔ پروفیسر ساجد میر ساتویں مرتبہ جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر منتخب ہوئے ہیں۔ مجلس شوری کے انتخاب میں بھاری اکثریت سے متفقہ طور پر ساجد میر کو امیر منتخب کیا گیا۔ اسی طرح ڈاکٹر حافظ عبدالکریم تیسری بار ناظم اعلی جبکہ ناظم مالیات حافظ فیصل افضل منتخب ہوئے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ارکان شوری کی طرف سے ملنے والے مسلسل اعتماد اور انتخاب پر شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پروفیسر ساجد میر
پڑھیں:
سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس
اسلام آباد میں کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسرائیل کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے صحافی اور اُن کے حمایت یافتہ اس ملک سے فلسطینی مسلمانوں سے محبت اور اسرائیل کے لیے نفرت ختم نہیں کر سکتے، آج دنیا مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف صحافی و صدر اینکر ایسوسی ایشن پاکستان امیر عباس نے اسلام آباد میں کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں پاکستان کی صحافتی برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے شہدائے فلسطین و غزہ کے جنازے میں شریک ہوا، مجھے سرزمین لبنان پر یہ مناظر دیکھ کر خوشی ہوئی وہ آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں، سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، جنازے کے موقع پر اسرائیلی جہازوں کی نچلی پروازیں مزاحمت کے چاہنے والوں کو مرعوب نہیں کر سکی، پاکستان میں اسرائیل کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے صحافی اور اُن کے حمایت یافتہ اس ملک سے فلسطینی مسلمانوں سے محبت اور اسرائیل کے لیے نفرت ختم نہیں کر سکتے۔ امیر عباس کا مزید کہنا تھا کہ آج دنیا مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں آگے بڑھ رہی ہے، حتی کہ یورپ میں مظلومین کی حمایت میں احتجاج ہو رہے ہیں لیکن پاکستان میں فلسطینیوں کی حمایت برداشت نہیں ہو رہی۔