منی لانڈرنگ کے الزامات پر ماریشس کے سابق وزیراعظم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
منی لانڈرنگ کے الزامات پر ماریشس کے سابق وزیراعظم گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
ماریشس کے سابق وزیراعظم پراوِند جگناتھ کو حراست میں لے لیا گیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق ماریشس کے سابق وزیراعظم پر منی لانڈرنگ کے الزامات تھے جس پر انہیں حراست میں لیا گیا۔
ماریشس کے سرکاری مالیاتی جرائم کے حوالے سے تحقیقات کرنے والے کمیشن ایف سی سی کی جانب سے پراوِند جگناتھ کو حراست میں لینے کی تصدیق کی گئی۔
ایف سی سی کے ترجمان نے بتایا کہ سابق وزیراعظم زیر حراست ہیں اور انہیں وسطی ماریشن کی ایک حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔
ایف سی سی کے مطابق سابق وزیراعظم کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب ادارے کے حکام نے پراوِند جگناتھ کی رہائشگاہ سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور 24 لاکھ ڈالرز برآمد کیے۔
پراوِند جگناتھ کے وکیل کے مطابق سابق وزیراعظم کو ایک منی لانڈرنگ کے کیس میں منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کرکے حراست میں لیا گیا ہے۔
وکیل نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے منی لانڈرنگ کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔
پراوِند جگناتھ ماریشس کی سابقہ حکومت کے دوسرے اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں جن کو نئی حکومت کی جانب سے حراست میں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل بینک اف ماریشس کے گورنر Harvesh Seegolam کو بھی جنوری 2025 میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ماریشس کے سابق وزیراعظم منی لانڈرنگ کے الزامات حراست میں لیا گیا پراو ند جگناتھ
پڑھیں:
سپیکر خیبر پی کے کرپشن الزامات سے بری کمیٹی میں اختلافات
پشاور (بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) سپیکر خیبر پی کے اسمبلی بابر سلیم سواتی کیخلاف بدعنوانی کے الزامات پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کے 2 ارکان کے فیصلے میں اختلاف پیدا ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قاضی انور نے بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دے دیا تو مصدق عباسی نے قصور وار قرار دیا۔ اختلاف کے باعث تیسرے ممبر شاہ فرمان کو فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا گیا۔ احتساب کمیٹی کے ممبر قاضی انور کی 7 صفحات پر مشتمل رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے تیسرے رکن شاہ فرمان سپیکر سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ سینئر پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی پر غیر قانونی بھرتیوں، ترقیاتی کاموں میں بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔ دوسری جانب رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی انٹرنل اکائونٹیبیلٹی کمیٹی کے رکن نے بابر سلیم سواتی کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کی رپورٹ سلمان اکرم راجا کو بھیج دی۔ کمیٹی کے رکن قاضی انور نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے علاوہ کسی کو رپورٹ بھیجنا کمیٹی کے ایس او پیز میں نہیں۔ سلمان اکرم راجا نے رپورٹ مانگی اس لیے انہیں بھیج دی ہے۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجا کو رپورٹ بھیج کر قاضی انور نے کمیٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ کمیٹی کے دیگر 2 ارکان نے سلمان اکرم کو رپورٹ بھیجنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے سپیکر بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دیدیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپیکر صوبائی اسمبلی پر الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ثابت کر پائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔