نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ، 18 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں 9 خواتین، 5 بچے اور 4 مرد شامل ہیں۔انڈین میڈیا کے مطابق یہ سنگین حادثہ ہفتہ کی رات 10 بجے دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم 13 اور 14 پرمہا کمبھ کیلیے دو ٹرینوں میں تاخیر کے باعث پیش آیا۔ مسافر رش کی وجہ سے ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پر آئے تو بھگدڑ مچ گئی۔ریلوے حکام نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ مہا کمبھ کے میلے کے اندر بھگدڑ مچنے سے درجنوں یاتری ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ریلوے اسٹیشن
پڑھیں:
ریلوے میں بوگیوں کی شدید کمی سے ٹرین آپریشن متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-21
لاہور (آن لائن) ریلوے حکام کو ملک بھر میں ٹرین آپریشن برقرار رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ ریلوے کے نظام میں بوگیوں کی مجموعی کمی 385 تک پہنچ گئی ہے۔ بوگیوں کی قلت کے باعث متعدد ٹرینیں شارٹ کمپوزیشن کے ساتھ چلائی جا رہی ہیں، جس سے ٹرینوں کی روانگی اور وقت کی پابندی دونوں متاثر ہو رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ریلوے نے مختلف ٹرینوں کے ریک سے مجموعی طور پر 45 بوگیاں نکال کر کم کی ہوئی کمپوزیشن کے ساتھ ٹرینیں چلانا شروع کر دی ہیں، جبکہ حیران کن طور پر 135 بوگیاں سالانہ مینٹی ننس کے بغیر ہی ٹریک پر دوڑائی جا رہی ہیں، جس پر مسافروں کی سیکیورٹی سے متعلق سوالات اٹھنے لگے ہیں۔بوگیوں کی کمی کے باعث لاہور اور کراچی اسٹیشنوں پر لازمی طور پر موجود 34 بوگیوں کے اضافی ریک بھی ختم کر دیے گئے ہیں، جبکہ ریلوے کے پاس مختلف کیٹیگریز میں صرف 24 اضافی بوگیاں باقی رہ گئی ہیں، جو ایک بڑے سسٹم کے لیے ناکافی ہیں۔ادھر ریلوے ورکشاپس میں 503 بوگیاں مرمت اور بحالی کے لیے طویل عرصے سے منتظر ہیں۔ فنڈز کی کمی، مستحکم پالیسیوں کا فقدان اور افسران کے غیر ضروری بار بار تبادلے مرمتی عمل میں بڑی رکاوٹ بن چکے ہیں، جس کا براہِ راست اثر ٹرین آپریشن پر پڑ رہا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق ریلوے کو معمول کے مطابق ٹرین آپریشن چلانے کے لیے کم از کم 1,464 بوگیوں کی ضرورت ہے، مگر اس وقت سسٹم میں صرف 1,079 فعال بوگیاں موجود ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بوگیوں کی کمی سے روزانہ کی روانگی، وقت کی پابندی اور مسافر لوڈ شدید متاثر ہو رہے ہیں، جبکہ فوری طور پر بوگیوں کی بحالی اور نئی بوگیوں کی خریداری ناگزیر ہو چکی ہے۔