کوئی بھی فنکار صرف خوبصورتی کی بنا پر نام نہیں کما تا:صبا قمر
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اداکارہ صبا قمر کا کہناہے کہ کوئی بھی فنکار صرف خوبصورتی کی بنا پر نام نہیں کما تا بلکہ اس کیلئے فن کا ہو نا بھی بہت ضروری ہے۔اداکارہ نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے والے دوستوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے ،ایسے لوگ زندگی کا سرمایہ ہوتے ہیں،ایک انٹر ویو میں اداکارہ کا کہنا تھا کہ شوبز کے علاوہ کوئی بھی شعبہ ہو اگر آپ اسکی مہارت نہیں رکھتے تو آپ آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ شوبز میں خوبصورت چہرے ہی کامیابی حاصل کرتے ہیں بلکہ اسکے برعکس اپنے فن پر عبور رکھنے والوں نے زیادہ نام کمایا ہے، صبا قمر نے کہا کہ مشکل حالات میں جن دوستوں نے زندگی میں میرا ساتھ دیا ہے انہیں کبھی فراموش نہیں کر سکوں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے، قابض بھارتی اہلکار طاقت کے بل پر لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد مہم میں تیزی لائی، میڈیا پر قدغیں عائد کیں اور صحافیوں کو سچائی سامنے لانے سے روکا۔ شہریوں نے کہا کہ علاقے میں اس وقت جو خاموشی کا ماحول نظر آ رہا ہے اور جسے بھارت امن کا نام دے رہا ہے یہ دراصل امن نہیں بلکہ خوف و دہشت ہے جو طاقت کے بل پر یہاں پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف ”یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کا استعمال، این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں یہاں پائی جانے والی خاموشی کا اصل سبب ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جبر و ستم کی کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور خوف و دہشت کو امن کا نام دے رہا ہے۔ ایک سابق پروفیسر نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”یہ وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے قائم کی گئی خاموشی ہے، لوگ پہلے کی طرح سب کچھ محسوس کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ڈر کے مارے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔“