جب تک قوم اور بالخصوص نوجوان ساتھ کھڑے ہیں پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی، آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ جب تک قوم اور بالخصوص نوجوان ساتھ کھڑے ہیں پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی، ہمارے لیے پاکستانیت سب سےاہم ہے، ہم فتنہ الخوارج کےفسادیوں سے لڑ رہے ہیں، یہ عناصر اسلام کی غلط تشریح کررہے ہیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے یہ گفتگو 12 فروری کو ملک بھر کی جامعات سے آئے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کی تھی جس کا 3 منٹ 10 سیکنڈ کا کلپ آج آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے طلبہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں سے گفتگو ہمیشہ میرے لیے انتہائی خوشی کی حامل ہوتی ہے اور نوجوانوں سے بات کرکے اس حقیقت کا تجدید ہوتی ہے کہ ہمارا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے کہاکہ جب تک قوم اور بالخصوص نوجوان ساتھ کھڑے ہیں اور جب تک ہم میں قربانی کا جذبہ موجود ہے، پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم کامریڈز کی طرح لڑتے ہیں، فوج کا یہی تو مزہ ہے کہ ہمیں کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ کون سندھی، کون پنجابی، کون بلوچ اور کون پٹھان ہے، ہم بس ساتھیوں کی طرح لڑتے ہیں، ہمارے لیے صرف پاکستانیت ہی اہم ہے اور ہمیں اس سے محبت ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ ہم آج کل فتنۃ الخوارج کے فسادیوں سے لڑ رہےہیں، آپ سمجھ رہے ہیں کہ یہ جہاد کررہے ہیں مگر یہ خارجی اور دین سے نکلے ہوئے ہیں، کیونکہ انہوں نے اسلام کی خودساختہ تشریح کر رکھی ہے جس کی اسلام میں اجازت نہیں ہے۔
آرمی چیف نے قرآن کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ خارجیوں کےبارے میں اللہ کے احکامات یہ ہیں کہ یہ اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں، اور زمین پر فساد برپا کرتے ہیں، ان کی سزا یہ ہے کہ انہیں ختم کردو، پھانسیوں پر لٹکادو اور ان کے ہاتھ پاؤں مخالف سمت سے کاٹ دو یا انہیں اپنی زمین سے دربدر کردو، یہ سزا دنیا میں ہے اور آخرت میں انہیں اس سے بڑا عذاب دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آرمی چیف
پڑھیں:
بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی، آرمی چیف نے دل سے بات کی: سرفرار بگٹی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے بلوچستان میں دہشتگردوں کی سرکوبی کی بات دل سے کی ہے۔ بلوچستان میں دو یا تین فیصد ملک توڑنا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کی ضرورت ہے اور وہ جاری ہے۔ پٹرولیم لیوی کا پیشہ بلوچستان کی سڑک پر لگنا خوش آئند ہے۔ عوام کا اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔ بلوچستان میں مٹھی بھر دہشتگردوں کے خلاف کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں دہشتگردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے اور آپ فرق دیکھیں گے۔