Daily Mumtaz:
2025-04-22@01:40:25 GMT

روس، امریکا وزراء خارجہ رابطہ، دو طرفہ بات چیت پر آمادگی

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

روس، امریکا وزراء خارجہ رابطہ، دو طرفہ بات چیت پر آمادگی

روس اور امریکا کے وزراء خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، سرگئی لاوروف اور مارکو روبیو نے دوطرفہ بات چیت شروع کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

ٹرمپ، پیوٹن سربراہ ملاقات کی تیاری کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں ملکوں کے درمیان موجود مشکلات دور کرنے کے لیے رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا۔

براک اوباما دور سے عائد روسی سفارتکاروں پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر آمادگی، یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے ایشوز پر تعاون کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ دونوں ملکوں کی اعلیٰ سطح کی میٹنگ میونخ کانفرنس میں اور اگلے ہفتے سعودی عرب میں ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاک بنگلہ دیش سفارتی تعلقات کی بحالی اہم پیشرفت

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 15سال کے تعطل کے بعد سفارتی مذاکرات بحال ہوگئے، ڈھاکہ خارجہ سیکرٹریزکی سطح پر مشاورت
کے چھٹے دور میں سیاسی ،معاشی، تجارتی روابط، زراعت، ماحولیات، تعلیم، ثقافتی تبادلے، دفاعی تعاون اور عوامی رابطوں پر باہمی تعاون کے نئے امکانات زیر غور آئے جبکہ باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی صورت حال اور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی ، بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات بدستوربہتری کی جانب گامزن ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان عوامی اور قیادت کی سطح پر قربتیں بڑھ رہی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اوربنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے درمیان قاہرہ میں ترقی پذیرملکوں کی تنظیم ڈی ایٹ کے سربراہی اجلاس اوراس سے پہلے ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقاتیں ہوئیں جن میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اوربنگلہ دیش کے مذاکرات کی بحالی نہ صرف دوطرفہ تعلقات میں بہتری لانے کا ذریعہ بنے گی بلکہ جنوبی ایشیاء میں مجموعی امن اور ترقی کی راہ بھی ہموار ہونے کی بھی امیدہے،اسی طرح تجارت، تعلیم، سیاحت، اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبے دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خوشگوارتعلقات صرف دونوں ملکوں کے ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے مفاد میںہیں ،خاص طور پر اس سے سارک جیسی اہم علاقائی تنظیم کو بحال کیا اور موثربنایا جا سکتا ہے۔ ادھر افغان طالبان نے امریکہ کی جانب سے چھوڑے گئے تقریباً 5 لاکھ فوجی ہتھیاروں کو دہشت گرد تنظیموں کو فروخت یاسمگل ہونے سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ سامنے آئی ہے جب کہ اس سے پہلے امریکی سیکرٹ سروس کے ایک سابق عہدیداربھی انخلاء کے وقت افغانستان میں اسلحہ چھوڑے جانے کو سنگین غلطی قراردے چکے ہیں،اس میںکوئی شک نہیںکہ افغانستان میں چھوڑاگیاامریکہ اسلحہ پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال ہورہاہے اوریہ سب کچھ افغان طالبان کی پشت پناہی سے ہورہاہے لہذاامریکہ سمیت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے وہ کہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کرے اورافغان طالبان کو دوحہ معاہدے کاپابندبنائے جس میں انہوں نے اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • افغان عبوری وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی
  • اسحاق ڈار کا افغان ہم منصب کو فون ‘ فیصلوں پر عملدر آمد پر اتفاق : ایرانی اور عمانی وزرائے خارجہ سے بھی رابطے
  • امریکا کا افریقا میں غیرضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا عمان کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
  • رانا ثنا کا شرجیل میمن سے رابطہ، دونوں رہنماؤں کا کینالز معاملہ بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • اسلام آباد میں ریڈزون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا، حکومت کا جماعت اسلامی سے رابطہ
  • امریکا و ایران کا نیو کلیئر ڈیل سے متعلق مستقبل میں معاہدہ کرنے کے اصولوں پر اتفاق
  • امریکا و ایران کا نیوکلیئر ڈیل سے متعلق مستقبل میں معاہدہ کرنے کے اصولوں پر اتفاق
  • پاک بنگلہ دیش سفارتی تعلقات کی بحالی اہم پیشرفت